کراچی (ویب ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ کرکٹ کو خیر باد کہنا چاہتا ہوں لیکن مجھے ریٹائر نہیں ہونے دیا جارہا ہے۔ کشمیر پریمئر لیگ(کے پی ایل) سیزن ٹو کے لیے بطور برانڈ ایمبیسیڈر معاہدے کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پی سی بی کے بند کمرے میں بیٹھ کر کام نہیں کر سکتا، مجھے گراس روڈ پر کام کرنا پسند ہے، چیئرمین بورڈ اچھا کام کر رہا ہے تو اسے برقرار رہنا چاہیے، تنگ دستی کا شکار اور مستحکم کھلاڑیوں کو مالی امداد ملنی چاہیے۔ انہوں ںے کہا کہ کے پی ایل میں بطور مینٹور آنے والے کھلاڑیوں کی رہنمائی کروں گا، پی سی بی اپنے کنٹریکٹ کھلاڑیوں کو لیگ میں شرکت کی اجازت دے، اگر ہمارے کسی کھلاڑی نے لنکا پریمئیر لیگ میں پہلے سے معاہدہ کر رکھا ہے تو اسے معاہدے کی پاسداری کرنی چاہیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کرکٹر کا کہنا ہے کہ کے پی ایل کا پہلا ایڈیشن بہت کامیاب رہا، دنیا بھر میں کرکٹ لیگز کا انعقاد ہوتا ہے لیکن کشمیر لیگ سب سے اہم ہے، جو کھلاڑی قومی ٹیم میں نہیں کھیل رہے، ان کو کے پی ایل میں آنا چاہیے، پی سی بی کو چاہیے ان کھلاڑیوں لیگ میں شرکت کی اجازت دے، لیگ کرکٹ کے پیچھے کوٸی مقصد نہ ہوتو مزہ نہیں آتا، کے پی ایل سے نٸے چہرے نظر آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہرشل گبز نے پچھلے سیزن میں کشمیر آکر بہترین کرکٹ دیکھی، میں کشمیر میں ہونے والے ظلم کے خلاف ہوں، کشمیر ہمارے دل کے بہت قریب ہے، بھارتیوں کو صرف یہ پیغام ہے کہ کے پی ایل ٹو ہونے جارہا ہے، دعا ہے کہ کشمیر جلد آزاد ہو، کشمیریوں نے بہت قربانیاں دی ہیں۔ شاہد آفرید نے مزید کہا کہ ظلم جہاں بھی اور کسی بھی مذہب کے خلاف ہو، آواز اٹھانی چاہیے، پی سی بی کے دفتر میں بیٹھ کر کام نہیں کر سکتا، بورڈ میں بند کمرے میں بیٹھ کر کسی کے ماتحت کام نہیں کروں گا، مجھے کرکٹ کے لیے گراس روڈ پر کام کرنا پسند ہے، پی سی بی کا چیئرمین اگر درست میں ذمہ داری ادا کر رہا ہے تو اسے عہدے پر برقرار رہنا چاہیے۔