راولپنڈی (نیوز ڈیسک )سی ڈی اے نے اسلام آباد کی مہنگی ترین سوسائٹیوں میں سے ایک میں درجنوں مکانات مسمار کر دیئے۔غیر ترقی یافتہ اور غیر ترقی یافتہ رہائشی سیکٹرز کو تجاوزات سے چھڑانے کی مسلسل کوششوں میں، کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے انفورسمنٹ ونگ نے پارک انکلیو فیز-I میں ایک کامیاب آپریشن کیا۔ آپریشن کے دوران مجموعی طور پر 48 مکانات اور ایک درجن سے زائد دیواریں مسمار کی گئیں۔آپریشن، جس کا مقصد تجاوزات کا صفایا کرنا تھا، اپنی زمین کی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے سی ڈی اے کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔ تاہم، اس سے شہری ادارے کی لینڈ مافیا کو قابو میں رکھنے کی صلاحیت کے بارے میں بھی تشویش پیدا ہوتی ہے، کیونکہ تجاوزات کو ہٹانے کے لیے بار بار آپریشن کرنا ضروری ہے۔رواں ماہ کے شروع میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سی ڈی اے کو سیکٹر F-11 میں قابضین کے خلاف جامع آپریشن کرنے کا حکم دیا تھا۔عدالتی احکامات پر عمل کرتے ہوئے سی ڈی اے نے سرکاری اراضی پر غیر قانونی طور پر بنائے گئے 30 مکانات، 15 دکانیں اور 11 چاردیواری مسمار کر دیں۔ آپریشن کے نتیجے میں اربوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی واگزار کرائی گئی۔ایک اور اہم کارروائی میں، ممبر اسٹیٹ اور ان کی ٹیم نے حال ہی میں پارک انکلیو فیز III میں ایک میگا آپریشن کیا۔ سرکاری اراضی پر بنائے گئے 50 مکانات کو مسمار کر دیا گیا، آپریشن میں رکاوٹ ڈالنے پر چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔یہ کوششیں سی ڈی اے کے اپنی زمین کے تقدس کو برقرار رکھنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں کہ تجاوزات کا فوری ازالہ کیا جائے۔ غیر قانونی تعمیرات کا انہدام اور سرکاری اراضی کی بازیابی قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے اور عوامی اثاثوں کے تحفظ کے لیے اتھارٹی کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔
Islamabad