دنیا میں جنگوں لڑنے کے تبدیل ہوتے طریقہ کار میں انفارمیشن کی dominance بہت زیادہ اہمیت اختیار کر چکی ہے- جنوبی ایشیا میں بھارت کا discourse قابل توجہ ہے-
بھارتی discourse کا مرکزی نقطہ پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا کر کے بیرونی دنیا میں پاکستان کے امیج کو خراب کرنا، بھارتی عوام کو پاکستان کے خلاف بڑھکا کر ہندو انتہاء پسند ووٹ بینک مضبوط کرنا اور اپنے دفاعی اخراجات کا جواز بنانا ،اپنے عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹانا اور پاکستانی عوام کو اپنی سیاسی اور عسکری قیادت سے بدظن کرنا ہے-
بالی ووڈ دنیا کی دوسری بڑی فلم انڈسٹری ہے، بھارتی پرائیویٹ ٹیلویژن ، اور اخبارات اپنے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ساتھ عوامی رائے پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں- بی جے پی کا بالی ووڈ اور پرائیویٹ میڈیا سے گٹھ بندھن کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں- بھارت کے تین چار بڑے بڑے کھرب پتی کاروباری حضرات میڈیا کی لائف لائن ہیں اور بی جے پی اڈانی، امبانی، برلا، ٹاٹا کی لائف لائن ہے- بھارت نے کرکٹ کے ذریعے عوام کو بہترین entertainment مہیا کر رکھی ہے-
پاکستان کا میڈیا، بھارتی میڈیا کے پراپیگنڈے کا مقابلہ نہیں کر سکتا- پاکستان کے پاس سینما، نہ ہونے کے برابر ہے- پرائیویٹ ٹیلیویژن انڈسٹری سرمایہ کی کمی کا شکار ہے، ڈیجیٹل میڈیا پر ایک دو چینل کے علاوہ انٹرٹینمنٹ کی شدید کمی ہے، سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر سیاسی مخالفین اپنے ہی ملک اور اداروں کو لپیٹتے ہیں-
بھارت اپنی ڈیڑھ ارب عوام کو فلموں، ویب سیریز، اور خبروں کے ذریعے jingoism پیدا کر تا ہے اور پاکستان کو خطرے کے طور پر پیش کرتا ہے – یہی جواز ہر سال 70 ارب ڈالر کا اسلحہ خریدنے کے لئے استعمال کرتا ہے- جس سے خطے کا دفاعی توازن خراب ہوتا ہے- بھارت اور پاکستان دونوں نوکلیئر طاقتیں ہیں اور ہمسائیہ ممالک ہیں-
بھارتی discourse جنوبی ایشیا میں عدم توازن کو بڑھاوا دینے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے- بھارتی جنگی جنون جنوب ایشیائی ممالک کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی روکاوٹ ہے- افغانستان میں داعش اور ٹی ٹی پی کی مالی معاونت ، افغانستان میں دہشت گرد کاروائیوں کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد ، میڈیا پراپیگنڈا کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے-
ان ہتھ کنڈوں سے نمٹنے کے لئے پاکستان کے دفاعی انتظامات کو بھی ، بھارت پاکستانی عوام میں متنازع بنانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا-
یہ تین دھاری discourse بھارت کی بیوقوفی اور فاؤل پلے ہے- بھارت علاقائی امن کے لئے تو خطرہ ہے ہی لیکن اپنے discourse کی وجہ سے پاکستان کی عوام کے ذہنوں پر بھی اثرانداز ہو رہا ہے جو کہ بہت تشویش ناک ہے
۰-۰-۰-۰-
ڈاکٹر عتیق الرحمان