سگریٹ کے علاوہ تمباکو کی نئی مصنوعات ای سگریٹ، نکوٹین پاؤچز، ویپنگ اور چیونگم سے پھیپھڑوں کی سوزش اور سانس کی بیماریاں پیدا ہو رہی ہیں۔
اسلام آباد: پاکستان میں روزانہ 1200 سے زائد بچے سگریٹ نوشی شروع کرتے ہیں جبکہ ہر سال ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد تمباکو سے پھیلنے والی بیماریوں کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ تمباکو نوشی کے خلاف کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم کرومیٹک کے سی ای او شارق خان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سگریٹ کے علاوہ تمباکو کی نئی مصنوعات (ای سگریٹ، نکوٹین پاؤچز، ویپنگ اور چیونگم) بھی پاکستانی مارکیٹ میں آسانی سے دستیاب ہیں جو نوجوانوں کے لیے تباہ کن ہیں۔تمباکو کی جدید پراڈکٹس میں نیکوٹین شامل ہوتی ہے جو کہ نشہ کی بہت سی دوسری اقسام میں سے ایک ہے۔
نکوٹین نوجوان نسل میں جسمانی اور ذہنی صحت کے سنگین مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ تمباکو مصنوعات بنانے والوں کا دعویٰ ہے کہ تمباکو کی جدید مصنوعات کے ذریعے وہ سگریٹ نوشی کے خاتمے کےلئے کام کررہے ہیں لیکن درحقیقت یہ نشے کی ہی نت نئی اقسام بنارہے ہیں۔یورپ میں ہونے والی جدید تحقیق نے ان مصنوعات کے خطرات کے بارے میں تفصیلی انتباہ دیا ہے۔ تمباکو کی جدید مصنوعات چاہے کسی بھی شکل میں ہوں، یہ منہ کا کینسر، سانس کے مسائل اور پھیپھڑوں کی سوزش کا سبب بنتے ہیں۔
سگریٹ کے نعم البدل تمباکو کی جدید مصنوعات نوجوانوں کے لئے تباہ کن ثابت ہو رہی ہیں۔
سگریٹ کے علاوہ تمباکو کی نئی مصنوعات ای سگریٹ، نکوٹین پاؤچز، ویپنگ اور چیونگم سے پھیپھڑوں کی سوزش اور سانس کی بیماریاں پیدا ہو رہی ہیں۔
اسلام آباد: پاکستان میں روزانہ 1200 سے زائد بچے سگریٹ نوشی شروع کرتے ہیں جبکہ ہر سال ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد تمباکو سے پھیلنے والی بیماریوں کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ تمباکو نوشی کے خلاف کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم کرومیٹک کے سی ای او شارق خان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سگریٹ کے علاوہ تمباکو کی نئی مصنوعات (ای سگریٹ، نکوٹین پاؤچز، ویپنگ اور چیونگم) بھی پاکستانی مارکیٹ میں آسانی سے دستیاب ہیں جو نوجوانوں کے لیے تباہ کن ہیں۔تمباکو کی جدید پراڈکٹس میں نیکوٹین شامل ہوتی ہے جو کہ نشہ کی بہت سی دوسری اقسام میں سے ایک ہے۔
نکوٹین نوجوان نسل میں جسمانی اور ذہنی صحت کے سنگین مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ تمباکو مصنوعات بنانے والوں کا دعویٰ ہے کہ تمباکو کی جدید مصنوعات کے ذریعے وہ سگریٹ نوشی کے خاتمے کےلئے کام کررہے ہیں لیکن درحقیقت یہ نشے کی ہی نت نئی اقسام بنارہے ہیں۔یورپ میں ہونے والی جدید تحقیق نے ان مصنوعات کے خطرات کے بارے میں تفصیلی انتباہ دیا ہے۔ تمباکو کی جدید مصنوعات چاہے کسی بھی شکل میں ہوں، یہ منہ کا کینسر، سانس کے مسائل اور پھیپھڑوں کی سوزش کا سبب بنتے ہیں۔