غذا انسان کی ذہنی اور جسمانی صحت کو برقرار رکھنے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔
اگر خوراک صحت بخش اور اچھی ہوگی تو دماغی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے جبکہ ناقص غذائیت جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ دماغی صحت کی خرابی کا بھی باعث بن سکتی ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق، مندرجہ ذیل غذائی اجزاء کو خوراک میں شامل کرنے سے انسان کی ذہنی صحت بہتر ہوسکتی ہے۔
1- وٹامنز اور منرلز
وٹامن بی 1 (تھیامین) کی کمی یادداشت کے مسائل، نیند کی کمی، پیٹ کی خرابی وغیرہ کا باعث بن سکتی ہے جبکہ وٹامن بی 3 (نیاسین) کی کمی انسان میں بے چینی اور اشتعال پیدا کر سکتی ہے۔
اسی طرح وٹامن بی 6، بی 12، فولک ایسڈ کی کمی الجھن، کمزوری، خون کی کمی اور موڈ میں تبدیلی وغیرہ کا سبب بن سکتی ہے، اس لیے وٹامن بی لینا بہت ضروری ہے اور اس کے ساتھ ساتھ وٹامن سی بھی آپ کی دماغی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔
اس کے علاوہ سوڈیم، پوٹاشیم، میگنیشیم، کیلشیم اور زنک کی کمی اکثر پٹھوں کی تھکاوٹ کا باعث بنتی ہے کیونکہ یہ معدنیات دماغی صحت سے متعلق کئی کاموں کے لیے ضروری ہیں۔
انسانی جسم میں معدنیات کی کمی وٹامن کی کمی سے زیادہ تیزی سے ظاہر ہوتی ہے۔
2- سینٹ جانز ورٹ
اس جڑی بوٹی کا ڈپریشن پر قابو پانے کے لیے کافی استعمال ہوتا رہا ہے کیونکہ اس میں ہائپریسین ہوتا ہےجو کہ اینٹی ڈپریسنٹ کی خصوصیات کے لیے جانا جاتا ہے۔
3- کاوا کاوا
اس کا استعمال اعصاب کو پرسکون کرنے اور بہتر نیند کے لیے کیا جاتا ہے، یہ جڑی بوٹی تناؤ اور اضطراب کو دور کرنے میں مدد کرتی ہے۔
4-جِنکو بلوبا
یہ ذہنی کام کاج کو بہتر بنانے کے لیے بہترین تحقیق شدہ جڑی بوٹی ہے اور اس میں سیروٹونن بڑھانے والے اثرات ہیں جوکہ ایک ایسا نیورو ٹرانسمیٹر ہے جس سے انسان کو مشکل صورتحال میں بھی اچھا محسوس کرنے کی ہمت ملتی ہے۔ اس میں اینٹی ڈپریسنٹ اور انسان کے موڈ کو بہتر بنانے والی خصوصیات ہیں۔
یہاں اس بات کا ذکر کرنا بہت اہم ہے کہ زیادہ تر جڑی بوٹیوں کو مناسب رہنمائی کے تحت استعمال کرنا چاہیئے۔
مذکورہ تمام جڑی بوٹیاں اس وقت بہترین کام کرتی ہیں جب انہیں دوسری مفید جڑی بوٹیوں، وٹامنز اور معدنیات کے ساتھ ملا کر صحیح مقدار میں اور کسی ماہر کے مشورے سے استعمال کیا جائے۔