افغانستان میں بم دھماکے کے نتیجے میں خواتین سمیت 7 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ دھماکہ ملک کے مغربی شہر ہرات میں اقلیتی برادری ہزارہ کے اکثریتی علاقے میں ایک مسافر بس میں کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ہرات میں منی بس میں کیے گئے بم دھماکے کے نتیجے میں 4 خواتین سمیت 7 افراد جاں بحق جبکہ 9 زخمی ہوئے۔ اے ایف پی کا کہنا ہے کہ صوبائی حکام نے بم کے منی بس کے فیول ٹینک سے جوڑے جانے کی تصدیق کی ہے۔صوبائی حکام کے مطابق بم دھماکہ دہشت گردی کا نتیجہ تھا، ہرات کے انٹیلی جنس دفتر نے حملے میں دستی بم استعمال کیے جانے کی تصدیق کی جو مبینہ طور پر مسافر بس کے فیول ٹینک سے منسلک تھا۔ زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔جنوری 2022 کے دوران افغانستان میں یہ دہشت گردی کا دوسرا بڑا واقعہ قرار دیا جاسکتا ہے۔ 11 جنوری کو ننگر ہار میں بم دھماکے کے نتیجے میں 9 بچے جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہو گئے تھے۔ طالبان گورنر نے بھی دہشت گردی کی تصدیق کی تھی۔
دھماکہ ضلع لالوپار میں ہوا۔ کھانے کی اشیاء والی ریڑھی دھماکہ خیز موٹر شیل سے ٹکرانے کے باعث ہونے والے دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ افغانستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بڑھ رہی ہیں۔