اقوام متحدہ کے تعلیم، سائنس اور ثقافتی ادارے (یونیسکو) کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں طالبانحکمرانوں کے اقدامات نے تعلیم کے شعبے میں ہونے والی پیش رفت کو ضائع کر دیا ہے جس سے ایکپوری نسل کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔
افغانستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں 12 سال سے زیادہ عمر کی لڑکیوں کے لیے ثانوی اور خواتین کے لیےاعلیٰ درجے کی تعلیم کا حصول ممنوع ہے۔ تین سال قبل طالبان کی حکومت آنے کے بعد عائد کی جانےوالی پابندیوں کے باعث کم از کم 14 لاکھ لڑکیاں تعلیم سے محروم ہو گئی ہیں۔