ماہرین کا ماننا ہے کہ آلو، ٹماٹر اور بینگن میں موجود کیمیا کینسر کو ہرانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔پولِش محققین کے مطابق مطالعوں میں یہ معلوم ہوا ہے کہ گلائکوالکالائڈز (جو قدرتی طور پر مرچوں، گوجی بیری اور ہکل بیری میں موجود ہوتے ہیں) اپنے اندر کچھ انسداد کینسر خصوصیات رکھتے ہیں۔محققین کا خیال ہے کہ سبزیوں میں موجود یہ فعال مرکبات مریضوں کو مروجہ علاجوں کے خطرناک نقصانات سے بچنے میں مدد دے سکتے ہیں۔کینسر زدہ خلیوں کو ختم کرنے کا سب سے کامیاب طریقہ یعنی کیموتھیراپی بال گرنے، متلی اور تھکن جیسے متعدد نقصانات کا سبب بن سکتی ہے اور ایسا ہونے کی وجہ ادویات کا جسم میں کینسر زدہ خلیوں کے ساتھ صحت مند خلیوں کو نشانہ بنانا ہے۔پولینڈ کے شہر پوزنین ایڈم مٹزکیوچ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی میگڈالینا وِنکیل اور ان کے ساتھیوں کے مطابق اس معلومات نے ان پودوں کی خصوصیات کو دوبارہ معائنہ کیے جانے کے قابل بنا دیا ہے۔ان کی ٹیم نے پودوں کے سولیناسیز خاندان، جس میں آلو، ٹماٹر اور بینگن شامل ہیں، میں وافر مقدار میں موجود گلائکوالکالائڈز(جن میں سولینائن، چیکونائن، سولیسونائن، سولیمرجائن اور ٹومیٹائن کیمیا شامل ہیں) کا جائزہ لیا۔ٹیم کے مطابق درست خوراکوں کی صورت میں یہ کیمیا طاقتور مطبی آلات ہوسکتے ہیں۔فرنٹیئر اِن فارماکولوجی میں شائع کی جانے والی تحقیق کے نتائج میں دیکھا گیا کہ سولینائن میں کینسر کا سبب بنے والے کیمیا کو روکنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔