بلوچستان کے پہاڑوں میں تعلیم کی امید اجاگر
خضدار بلوچستان سے تعلق رکھنے والے فاروق احمد جنھوں نے اپنے علاقے میں بچوں کے لیے ایک جھونپڑی میں سکول شروع کیا۔ان کی محنت اور لگن کے نتیجے میں علاقے کے لوگوں اور ایک این جی او نے بھی ان کا ساتھ دیا اور وہ ایک سکول بنانے میں کامیاب ہوگئے۔فاروق احمد کو روزانہ جس دشوار گزار راستے سے گزرنا پڑتا ہے وہ کسی اذیت سے کم نہیں۔لیکن تمام تر مشکلات کے باوجود گذشتہ سال فاروق احمد نے مقامی لوگوں کی مدد سے ایک جھگہ میں سکول قائم کیا تھا جہاں وہ خود روزانہ پڑھانے کے لیے بھی جاتے ہیں۔بچے تعلیم حاصل کرنے کے لیے 7 کلومیٹر دور پیدل چل کے سکول تک آتے ہیں، فاروق احمد کی درخواست حکومت پاکستان سے اس سکول کو حکومتی سطح پر لایا جائے۔