Leadership Dilemmaنیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں پاک برطانیہ علاقائی استحکام کے موضوع پر چھٹی (6)کانفرنس منعقد ہوئیچین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیں

روسی درآمدہ تیل کی قیمت 182روپے لیٹر ہوگی

وزارت توانائی کے حکام کا کہنا ہے کہ روس سے تیل درامد کرنے کی صورت میں پاکستان میں پٹرول کی قیمت 182روپے فی لیٹر ہوگی۔وزارت کے ذرائع کا کہنا ہے موجودہ صورتحال میں روس سے درآمد شدہ تیل کی قیمت 182روپے فی لیٹر تک ہو گی، روس سے برنٹ آئل مارکیٹ کی نسبت 26ڈالر فی بیرل تیل سستا ملے گا۔موجودہ صورتحال میں روس سے 65اعشاریہ 50ڈالر فی بیرل میں تیل درامد ہو گا،تمام بین الاقوامی ٹیکسز شامل کرکے بھی پیٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 41سینٹ فی لٹر تک ہو گی۔دریں اثنا یورپی یونین کی جانب سے روس سے سمندری راستے تیل کی درآمد پر پابندی اور 60 ڈالر فی بیرل کی حد مقرر کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا۔یورپی یونین ممالک کی جانب سے ماہ جون میں قبول کردہ، روس سے سمندری راستے سے تیل کی درآمد پر پابندی پر مشتمل چھٹا پیکیج ٹرانزٹ مدت کے خاتمے کے بعد 6 دسمبرسے نافذ العمل ہوا ہے۔

You might also like