‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاریپیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 66 پیسے کا اضافہ –مائع پیٹرولیم گیس( ایل پی جی) کی فی کلو قیمت میں 6 روپے 45 پیسے کمی کردی گئی

فیفا ورلڈ کپ میں انعامی رقم دینے کی ابتداء1982ءسے ہوئی


پہلے فاتح ٹیموں کو انعام کے طور پر ٹرافی دی جاتی تھی جسے وہ اپنے ملک میں رکھ سکتے تھے

1982 کا فیفا ورلڈ کپ وہ پہلا موقع تھا جب فیفا انتظامیہ نے پہلی بار ٹیموں میں انعامی رقم تقسیم کرنے کا اعلان کیا۔ اس سے پہلے فاتح ٹیموں کو انعام کے طور پر ٹرافی دی جاتی تھی جسے وہ اپنے ملک میں رکھ سکتے تھے لیکن ٹرافی کے چوری ہوجانے کے واقعات کے سبب جب فاتح ممالک کو کانسی سے بنی ٹرافی کی نقل رکھنے کی اجازت دی گئی تو فیفا نے انعامی رقم دینے کی روایت کا آغاز کیا۔اسی سال، انعامی رقم کے فنڈز کی مد میں مجموعی طور پر 2 کروڑ ڈالرز مختص کیے گئے تھے جس میں سے فاتح ٹیم کو 22 لاکھ ڈالرز کی رقم ملی تھی۔اس کے علاوہ فیفا ہرعالمی کپ کے میزبان ملک کو ایونٹ کی تیاری کے لیے رقم بھی فراہم کرتا ہے جسے دوسرے الفاظ میں فیفا کی سرمایہ کاری کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔

You might also like