‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاریپیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 66 پیسے کا اضافہ –مائع پیٹرولیم گیس( ایل پی جی) کی فی کلو قیمت میں 6 روپے 45 پیسے کمی کردی گئی

شوہر اور بیوی میں سے کسی ایک کی جانب سے شکر گزاری کا اظہار کرنے سے باہمی رشتہ مضبوط ہوتا ہے،تحقیق

ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ شوہر اور بیوی میں سے کسی ایک کی جانب سے شکر گزاری کا اظہار کرنے سے باہمی رشتہ مضبوط ہوتا ہے، جھگڑوں اور مالی تناؤ کا امکان کم ہوتا ہے جبکہ رشتے سے اطمینان بڑھتا ہے۔اس تحقیق میں 316 جوڑوں کے باہمی تعلق کا جائزہ 15 ماہ تک لیا گیا تھا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جب کسی فرد کی جانب سے شریک حیات کے کاموں کی ستائش کی جاتی ہے تو ان کا تعلق زیادہ مضبوط ہوجاتا ہے جبکہ ان کا رشتہ اندرونی یا بیرونی وجوہات سے متاثر نہیں ہوتا۔محققین نے بتایا کہ نتائج سے کسی رشتے کے حوالے سے شکرگزاری کی اہمیت کا اظہار ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں شامل بیشتر جوڑے درمیانی عمر کے تھے اور چھوٹے قصبوں میں مقیم تھے جن کی آمدنی بھی کافی کم تھی۔

15 ماہ کے دوران ان جوڑوں سے3 بار سوالنامے بھروا کر معلوم کیا گیا کہ ان میں لڑائیاں کتنی ہوتی ہیں یا شریک حیات کی جانب سے شکر گزاری کا اظہار کیا جاتا ہے یا نہیں۔

ان سے یہ بھی پوچھا گیا کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ کتنے خوش یا ناخوش ہیں۔نتائج سے معلوم ہوا کہ شوہر یا بیوی میں سے کسی ایک کی جانب سے شکرگزاری کا اظہار تناؤ کو روکنے کا کام کرتا ہے جس سے باہمی رشتہ مضبوط ہوتا ہے۔محققین کے مطابق شکرگزاری کے اظہار کے اس اثر کا پہلے کبھی جائزہ نہیں لیا گیا تھا تو ہمیں اس کا بالکل بھی اندازہ نہیں تھا۔

You might also like