چین کے بڑے شہر اپنے ہی وزن سے دب رھے ہیںTransformation of Political Conflictوفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائم

ٹوئٹر ملازمین کے گھر سے کام کرنے سمیت دیگر سہولتیں ختم

ٹوئٹر کے نئے سربراہ نے ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا نظام سنبھالتے ہی ، پلیٹ فارم کو روزانہ کی بنیاد پر 4 ملین ڈالرز کے ہونے والے نقصان کا ازالہ پورا کرنے کی خاطر تقریباً 3700 ملازمین کو برطرف کردیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار سے یہ خبر گردش کر رہی تھی کہ ایلون مسک نے ٹوئٹر ملازمین کے گھر سے کام کرنے سمیت دیگر سہولتیں ختم کر دی ہیں۔

تاہم اب ایلون مسک نے ایک ٹوئٹ، جس میں کہا گیا تھا کہ ایلون مسک نے آئرلینڈ کے ٹوئٹر ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی سہولت ختم ہونے کے بعد  واپس بلا لیا ہے، کے جواب میں بتایا کہ یہ تمام خبریں غلط ہیں، ٹوئٹر کے ملازمین کو بھی وہ تمام سہولتیں دستیاب ہیں جو ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے ملازمین کو حاصل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ٹوئٹر ملازمین بھی گھر سے کام کرسکتے ہیں اگر انہیں ضرورت ہو، اور صرف ان ملازمین کو دفتر آنا لازمی ہے جن کے لیے یہ باآسانی ممکن ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر ان کے مینیجرز اس بات سے متفق ہیں اور اس بات کی ضمانت دیتے ہیں کہ ملازمین کی پرفارمنس میں کوئی فرق نہیں آئے تو وہ وہ ملازمین گھر سے کام کرسکتے ہیں۔

You might also like