‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاریپیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 66 پیسے کا اضافہ –

مشروم کے ذریعے ڈپریشن کا علاج ممکن:تحقیق

ڈپریشن کا علاج اب مشروم کے ذریعے کیا جا سکے گا، ماہرین نے اپنی نئی تحقیق میں ڈپریشن کے مریضوں کے لئے مشروم کو علاج قرار دے دیا۔برطانوی ماہرین کے مطابق میجک مشرومز میں موجود سائلوسائبن ڈپریشن کو دور کرسکتا ہے، ماہرین کی جانب سے ایک ایم جی، دس ایم جی اور پچیس ایم جی خوراکوں کو یورپ اور شمالی امریکہ کے 10 ممالک کے کل 233 افراد پر آزمایا گیا، جس میں پچیس ایم جی کی دوا نے بہترین نتائج دیئے۔ان میں سے زیادہ تر گذشتہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے اور ان کی عمریں 40 سال کے لگ بھگ تھیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ مطالعات امید افزا ہیں لیکن ان کے دیرپا اثرات کا اندازہ لگانے کے لئے ابھی یہ تجربات ناکافی ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈپریشن ایک دیرپا مسئلہ ہے جس پر 12 ہفتوں سے کہیں زیادہ فالو اپ پیریڈ استعمال کرنا چاہیے، اس لئے مزید تحقیق کے لئے جلد ہی ایک بڑا تجربہ شروع کیا جائے گا کہ ڈپپریشن کو روکنے کے لئے کتنی خوراکوں کی ضرورت ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ دوا کے منظور ہونے میں تین سال لگ سکتے ہیں، مشروم کو اس کی خصوصیات کی بنا پر ’میجک مشرومز‘ بھی کہا جاتا ہے، قانونی منظوری کے بعد امید ظاہر کی جارہی ہے کہ آئندہ چند سالوں تک اس کی دوا مارکیٹ میں دستیاب ہو جائے گی۔اگر قانونی منظوری مل گئی تو امید ظاہر کی جارہی ہے کہ آئندہ چند سالوں تک اس کی دوا مارکیٹ میں دستیاب ہو جائے گی۔

You might also like