عالمی منڈی اور تیل کی قیمتیں

عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رھا ہے۔ اس وقت خام تیل ۱۲۰ ڈالر فی بیرل کی بلند ترین سطح پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔جو کہ ۲۰۰۹ کے بعد بلند ترین سطح ہے۔ خام تیل کی قیمتوں میں بلندی کی ایک سب سے بڑی وجہ روس ۔یوکرین وار کو قرار دیا جا رہا ہے جسکی وجہ سے عالمی منڈی میں طلب و رسد میں نمایاں فرق آیا۔ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کے لے عالمی منڈی میں یہ اضافہ ناقابل برداشت ہے کیونکہ پاکستان ہر سال تقریباً ۲۰ارب ڈالر کا تیل امپورٹ کرتا ہے۔ پاکستان میں یومیہ تیل کا استعمال ڈھائی لاکھ لیٹر جبکہ مقامی پیداوار صرف ساٹھ ہزار لیٹر ہے ۔ تیل کے زیادہ استعمال کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ پاکستان میں تقریباً ۱۲۰۰۰میگا واٹ بجلی تیل سے چلنے والے پلانٹ کے زریعے پیدا کی جاتی ہے نیز پاکستان میں ٹرانسپورٹ کا نظام بھی انتہائی خستہ حال ہے۔ تیل کی قیمتوں میں اضافہ جہاں پاکستان جیسے ملک کیلے انتہائی تباہکنُ ہے وھائی اسکی پیداوار والے ممالک کی معشیت کیلے انتہائی سودمند ہے ۔تیل کی حالیہ پیداوار سے سعودی عرب کو ۱۲ ارب ڈالر کی اضافی آمدنی ہوئی۔ایک جائزہ رپورٹ کے مطابق حالیہ اضافہ سے تیل پیدا کرنے والے ممالک کو ۳ سے ۱۲ ارب ڈالر کی اضافی آمدنی ہوگی ۔