برطانوی وزیر خارجہ نے روسی سفیر کو اپنے دفتر سے نکال دیا
برطانوی وزیر خارجہ لز ٹیرس نے روسی سفیر آندرے کلین کو دفتر خارجہ طلب کرنے کے بعد انہیں دفتر سے نکال دیا۔برطانوی "اسکائی نیوز” نے وزارت خارجہ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ روسی سفیر نے ٹیرس سے ان کے دفتر میں صرف دس منٹ کی ملاقات کی۔ برطانوی وزیرخارجہ نے یوکرین میں روسی فوجی کارروائی پر سخت رد عمل کا اظہار کیا۔ذرائع نے مزید کہا کہ لِز ٹیرس نے انہیں (روسی سفیر) کو جلد ہی دفتر سے نکال دیا۔ انہوں نے کہا کہ روس نے بار بار جھوٹ بولا، بین الاقوامی برادری کے ساتھ اپنی ساکھ کھو دی اور اسے اپنے آپ پر شرم آنی چاہیے۔ذرائع نے بتایا کہ روسی سفیر کلین نے ملاقات کے دوران "معمول کا پروپیگنڈا” کیا اور برطانوی وزیر نے اپنا پیغام سفیر تک پہنچایا اور پھر دروازے کی طرف اشارہ کیا کہ وہ دفتر چھوڑ دیں۔یہ دوسرا موقع ہے کہ روسی سفیر کو ایک ہفتے کے اندر برطانوی دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا ہے۔پہلی بار اسے 22 فروری کو طلب کیا گیا تھا جب ماسکو نے مشرقی یوکرین میں اپنے حامی علیحدگی پسندوں کی دو نام نہاد ریاستوں کو آزاد قرار دیا تھا۔گزشتہ صبح روس نے یوکرین میں فوجی آپریشن شروع کیا جس کے بعد دنیا کے کئی ممالک کی جانب سےماسکو کے خلاف سخت ناراضی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ کئی ملکوں نے روس پر اقتصادی پابندیاں عاید کردی ہیں۔