وفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاری

کرکٹر احمد شہزاد نے پی ایس ایل کو خیر آباد کہ دیا

لاھور ( مانیٹرنگ ڈیس) احمد شہزاد نے اپنے ایکس X اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں پی ایس ایل کو الوداع کہتے ھوئے لکھا ھے کہ ۔
‏ "پاکستان سپر لیگ کو دل سے الوداع!
‏میں یہ نوٹ لکھ رہا ہوں جو میں نے سوچا تھا کہ میں اس سال نہیں لکھوں گا۔ پی ایس ایل کا ایک اور ڈرافٹ گزر گیا اور وہی پرانی کہانی ۔ خدا جانے کیوں، لیکن وہ منصوبہ بندی کرتے ہیں،
‏اور اللہ منصوبہ بناتا ہے۔ بیشک اللہ بہترین تدبیر کرنے والا ہے۔ میں نے پچھلے کچھ سالوں میں مسلسل ڈومیسٹک سرکٹ میں یہ سب کچھ دے کر سخت کوشش کی ہے اور پی ایس ایل ڈرافٹ سے عین قبل نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں معقول کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ "مجھے باہر رکھنے کی دانستہ کوشش لگتی ہے، یہاں تک کہ جب فرنچائزز نے مجھ سے کم نمبر والے دوسرے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا ہہے ۔ لیکن جب سب کچھ پہلے سے منصوبہ بند ہے تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ مجھے نہیں معلوم کہ پی ایس ایل میں ٹاپ ڈومیسٹک پرفارمرز کو شامل کرنا کس کی ذمہ داری ہے۔ لیکن مجھے پی ایس ایل کا حصہ کیوں نہیں بنایا گیا اس کی وجوہات میں پوری طرح جانتا ہوں – پورے ملک، اور میرے پرستار بہت جلد جان جائیں گے۔ انہوں نے لکھا کہ ’میں اپنی عزت نفس کے لیے راستے جدا کر رہا ہوں اور پاکستان سپر لیگ کو الوداع کہہ رہا ہوں۔ میں نے کبھی پیسے کے لیے نہیں کھیلا اور نہ کبھی کروں گا۔ جب کہ بہت سے لوگوں نے دنیا بھر میں بین الاقوامی لیگز کا انتخاب کیا، میں نے کھیل کے لیے اپنی محبت ثابت کرنے کے لیے گھریلو سرکٹ میں پیسنے کا فیصلہ کیا اور دوبارہ سبز پرچم پہننے کا فیصلہ کیا۔ میں یہ فیصلہ PCL سے باہر رھنے کے لیے کر رہا ہوں
‏ (لیگ کھیلنے کے لیے کئی معاہدوں کی پیشکش کی گئی پھر بھی پاکستان کا انتخاب کیا)۔