وفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاری

آمدن کم ڈالر کا اخراج ذیادہ ذخائر میں کمی

۔پاکستان کی بیرونی پریشانیوں میں کئی گنا اضافہ ہونے جا رہا ہے کیونکہ ڈالر کا اخراج دسمبر 2023کے آخر تک ڈالر کی آمد سے زیادہ ہو جائے گا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ 3 ارب ڈالرز کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) پروگرام پر دستخط کرنے کے باوجود پاکستان کے بیرونی خطرات برقرار رہیں گے جس کی بنیادی وجہ سود سمیت قرض ادائیگی میں اضافہ کے درمیان قرضوں کی شکل میں اور درآمد کی ضروریات کے ساتھ ڈالر کی آمد میں کمی ہے اگر لیٹر آف کریڈٹ (ایل/سیز) بغیر کسی رکاوٹ کے کھولے جاتے ہیں۔ لہٰذا اسٹیٹ بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر کو برقرار رکھنے کا دباؤ آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں بڑھنے والا ہے۔ اگر ڈالر کی مزید آمد کو عملی شکل نہ دی جا سکی تو اس کے نتیجے میں زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی واقع ہو گی

You might also like