پاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاریپیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 66 پیسے کا اضافہ –مائع پیٹرولیم گیس( ایل پی جی) کی فی کلو قیمت میں 6 روپے 45 پیسے کمی کردی گئیبھارت میں پانی کی شدید قلّت؛ موسم گرما میں حالات مزید خراب ھونگےغزہ میں پھنسے دس لاکھ سے زائد لوگ سمندر کا نمکین پانی پینے پر مجبورغزہغزہ میں پھنسے دس لاکھ سے زائد لوگ سمندر کا نمکین پانی پینے پر مجبورامریکی کی ایران کے بیلسٹک میزائل، جوہری اور دفاعی پروگراموں کو سپورٹ کرنے والے پروکیورمنٹ نیٹ ورکس پر نئی پابندیاں عائد کر دی

لیبیا کے ساحل سے بچے اور خواتین سمیت 27 تارکین وطن کی لاشیں برآمد‘3 کو زندہ بچا لیا گیا

لیبیا کے ساحل سے 27 تارکین وطن کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، جو یورپ جانے کے لیے بحیرہ روم کے راستے سفر کر رہے تھے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دارالحکومت طرابلس سے 90 کلومیٹر فاصلے پر واقع ساحلی شہر الخمس میں دو مختلف ساحلی مقامات سے اب تک کم از کم 27 تارکین وطن کی لاشیں برآمد ہوچکی ہیں، جن میں ایک شیر خوار بچہ اور دو خواتین بھی شامل ہیں۔ جب کہ امدادی کارروائی کے بعد 3 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ریڈ کرسینٹ سوسائٹی لیبیا کے مطابق برآمد ہونے والی لاشیں یورپ جانے کے خواہش مند افراد کی ہے جنہوں نے اپنے سفر کے لیے دنیا کے سب سے خطرناک راستے کو منتخب کیا اور سمندر میں ڈوبنے کے بعد ان کی لاشیں بہہ کر ساحل پر آگئیں۔رپورٹ کے مطابق ساحل پر ملنے والی لاشیں خراب حالت میں ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں لے جانے والے کشتی کئی روز قبل کسی حادثے کی وجہ سے تباہ ہوئی۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے برائے مہاجرین کے مطابق وسطی بحیرہ روم کے اس راستے کو غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کے خواہش مند افراد کے لیے اہم راستہ تصور کیا جاتا ہے۔ رواں سال اس راستے پرکشتیاں الٹے کے متعدد واقعات رونما ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت تقریبا 1500 تارکین وطن موت سے ہم کنار ہوچکے ہیں۔

You might also like