وفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاری

ابتک ۲۲۰ سیاسی شخصیات پی ٹی آئی کو خیر آباد کہ چکی ہیں

اسلام آباد ( ویب ڈیسک) 9 مئی کے واقعات کے بعد 150 موجودہ اور سابق ممبران پارلیمنٹ تحریک انصاف کو چھوڑ چکے ہیں جبکہ اب تک مجموعی طورپر 220 اعلی عہدیداروں نے پارٹی سے راہیں جدا کرلی ہیں۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پارٹی چھوڑنے والوں میں 31 سابق وزرا، مشیران اور سابق معاونین خصوصی ، 48 موجودہ یا سابق ممبران قومی اسمبلی بھی شامل ہیں۔ 9 مئی واقعہ کے بعد پنجاب سے 77 سابق ایم پی اے نے پارٹی کو خیرباد کہا۔ کے پی سے 11 سابق ممبران صوبای اسمبلی نے پارٹی چھوڑی۔ سندھ سے 8 ممبران صوبائی اسمبلی اور بلوچستان سے 3 ممبران صوبائی اسمبلی نے پارٹی چھوڑی۔ 9 مئی کے واقعات کے بعد 52 پارٹی عہدیدار اب تک پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرچکے ہیں،تین سینیٹرز نے بھی پارٹی کو چھوڑ دیا۔اہم رہنمائوں میں عثمان بزدار، عامرکیانی، فواد چوہدری، شیریں مزاری، علی زیدی، عمران اسماعیل، خسروبختیار وغیرہ شامل ہیں،پارٹی عہدے چھوڑنے والوں میں پرویزخٹک اور اسد عمر شامل ہیں۔

You might also like