‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاریپیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 66 پیسے کا اضافہ –

شاہ چارلس کی رسم تاج پوشی پر سی این این نے سوال اٹھادیے

راولپنڈی (نیوز ڈیسک )مہنگائی کے عالم میں اتنی مہنگی تقریب؟ برطانوی شاہ چارلس کی رسم تاج پوشی پر امریکی چینل سی این این نے سوال اٹھادیے۔سی این این کےلیے لکھے گئے آرٹیکل میں شاہ چارلس کی تاج پوشی کی اہمیت اور ضرورت پر سوال اٹھایا گیا۔جرنلسٹ، فلم میکر اور ڈاکٹر احمد تویج نے سی این این کےلیے لکھے آرٹیکل میں کہا کہ بادشاہ بننا تو ویسے بھی چارلس کا پیدائشی حق تھا، ملکہ الزبتھ کے انتقال کے 8 ماہ بعد چارلس کو یہ رسمی تقریب کرنی ہی تھی تو خرچہ تو کم کیا جاسکتا تھا۔تاج پوشی کی قانونی حیثیت کوئی نہیں، اس فرسودہ روایت کو بیش تر یورپی ملک پہلے ہی ترک کرچکے ہیں۔ ناروے 1908، ڈنمارک 1840 اور اسپین 1555 سے تاج پوشی کی رسم ترک کرچکا ہے۔جہاں ایک طرف بیلجیئم میں ایسے کسی تاج کا ہی وجود نہیں، جس کی بنیاد پر تاج پوشی کی جاسکے۔دوسری طرف برطانوی تاج غیر منقسم ہندوستان سے لوٹے گئے 100 قیراط سے زیادہ کے ہیرے کوہِ نور سمیت قتل و غارتگری کے ذریعے لوٹے متعدد شاہی جواہرات سے مزین ہے۔امریکی نشریاتی ادارہ سروے نکال کر لے آیا کہ برطانیہ کے جوان لوگوں میں سے 70 فیصد افراد کو شاہی خاندان سے کوئی دلچسپی ہی نہیں ہے۔ایسے میں تاج پوشی کی رسم پر ساڑھے 12 کروڑ ڈالرز یعنی 36 ارب روپے جھونک دیے گئے، وہ بھی اس وقت جب برطانیہ شدید ترین مہنگائی کی زد میں ہے۔سی این این نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مہنگائی کے باعث ہی برطانیہ میں میڈیکل اسٹاف اور اسکول ٹیچر خیراتی کھانا کھانے پر مجبور ہیں۔امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانوی تاج میں جڑے ہیرے لوٹ کا مال ہیں، برطانوی ٹیکس دہندگان سمجھتے ہیں کہ تاج پوشی ہونی ہے تو بادشاہ کے اپنے پیسوں سے ہونی چاہیے۔ملکہ الزبتھ کے انتقال پر چارلس کو 19اعشاریہ1 ارب ڈالرز کے شاہی اثاثے ملے، عام آدمی کو وراثتی دولت پر 40 فیصد ٹیکس دینا پڑتا ہےجبکہ بادشاہ کےلیے یہ ٹیکس معاف ہے۔برطانوی حکومت ہر سال بادشاہ کو 10 کروڑ 85 لاکھ ڈالرز گرانٹ دیتی ہے، انہیں ڈچی آف لنکاسٹر اسٹیٹ سے ہر سال 3 کروڑ ڈالرز کی آمدنی ہوتی ہے، بکنگھم پیلس کی تزئین و آرائش کےلیے 50 کروڑ ڈالرز مختص ہیں۔یہ گرانٹ 1760 میں جارج سوم نامی اُس برطانوی بادشاہ نے جاری کروائی، جس کے ’’ٹیکسیشن ود آؤٹ ری پریزنٹیشن‘‘ کے قانون نے امریکا میں جنگِ آزادی کو بھڑکایا۔سی این این پر شائع آرٹیکل کے مطابق کہ اگر شاہی خاندان کے لیے بجٹ کی سخت پالیسی اپنا لی جاتی ہے، تو اگلی بار جب چارلس جیمز بونڈ کی فلم کے پریمیئر کےلیے جانا چاہیں گے تو انہیں 40 ہزار 200 ڈالرز کی چارٹرڈ فلائٹ کے پیسے اپنی جیب سے بھرنا پڑیں گے۔سی این این کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں مہنگائی کے باعث ہی میڈیکل اسٹاف اور اسکول ٹیچر خیراتی کھانا کھانے پر مجبور ہیں۔یہ بھی ذہن میں رہے کہ برطانوی بادشاہ کو پہنایا گیا 360 سال پرانا سینٹ ایڈورڈ تاج، ٹھوس 22 کیرٹ کے سونے کا بنا ہوا ہے جس میں نیلم، یاقوت اور پکھراج سمیت 444 جواہرات اور قیمتی پتھر جڑے ہوئے ہیں۔

CNN

Coronation

KingCharles

You might also like