پاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاریپیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 66 پیسے کا اضافہ –مائع پیٹرولیم گیس( ایل پی جی) کی فی کلو قیمت میں 6 روپے 45 پیسے کمی کردی گئیبھارت میں پانی کی شدید قلّت؛ موسم گرما میں حالات مزید خراب ھونگےغزہ میں پھنسے دس لاکھ سے زائد لوگ سمندر کا نمکین پانی پینے پر مجبورغزہغزہ میں پھنسے دس لاکھ سے زائد لوگ سمندر کا نمکین پانی پینے پر مجبورامریکی کی ایران کے بیلسٹک میزائل، جوہری اور دفاعی پروگراموں کو سپورٹ کرنے والے پروکیورمنٹ نیٹ ورکس پر نئی پابندیاں عائد کر دی

ڈیجیٹل شیطان

موبائل کا اس سے بہتر نام مجھے تو ذہن میں نہں آ رھا- پاس نہ ہو تو پریشانی اور جب ہاتھ آ جائے تو شیطانی-صدیوں سے بھاگ دوڑ کرتے شیطان کو بھی اب جا کے کوئی اصل مشین ہاتھ آئی ہے- ٹک ٹاک دیکھنا اور فیک آئی ڈی بنا کر فراڈ کرنا اور دھوکا دینا شیطان کے پسندیدہ مشاغل ہیں-
کلک بیٹ ( clickbait) نیٹ فلیکس کی فیک آئی ڈی کے تباہ کن اثرات کے بارے میں ایک ویب سیریز ہے-انٹر نیٹ پر کسی دوسرے کی تصویر لگانے کر مستیاں اور شرارت کرنے کے بھیانک انجام کی کہانی ہے جو ایک کردار کے اغواہ کے گرد گھومتی ہے جو کسی دوسرے کی بنائی فیک آئی ڈی کی بھینٹ چڑھ جاتا ہے- نہ صرف جان سے جاتا ہے بلکہ اس کا پوراخاندان اس بھیانک سکینڈل کے سبب بدنام ہو جاتا ہے جو قتل ہو جانے والے نے کیا ہی نہیں ہوتا- اس طرح کی لاکھوں کہانیاں انٹر نیٹ کی بدولت ہمارے گردو نواح میں جنم لے چکی ہیں-
آنے والے دنوں میں مصنوعی ذہانت انقلابی تبدیلیوں کے ساتھ نمودار ہو گی- جو سائنس کی ترقی کا نقطہ عروج مانا جا رھا ہے لیکن اس کا منفی استعمال تباہ کن ثابت ہو گا- پہیے کی ایجاد کے بعد انسانی زندگی میں سب سے بڑی تبدیلی انٹر نیٹ اور موبائل ہی لے کر آیا ہے- انٹر نیٹ کے استعمال نے انفرادی عادات سے لیکر ، معاشرتی، ریاستی اور عالمی سطح پر طریقہ کار کو یکسر تبدیل کر کے رکھ دیا ہے- زندگی جتنی آسان ہوئی ہے اتنی ہی مشکل بھی- پیچیدگیاں بہت بڑھ گئی ہیں- خطرات بڑھ گئے ہیں- حتی کہ جنگ لڑنے کے طریقے اور جنگوں کے اھداف تبدیل ہو گئے ہیں- اس زندگی سے بھاگ تو نہیں سکتے لیکن احتیاط اور دانشمندی سے بہت سے خطرات سے نمٹا جا سکتا ہے- اندھا دھند سیلفیاں اور ذاتی زندگی کی تشہیر بہت نقصان دہ ثابت ہو رہی ہے- جیسے جیسے مصنوعی ذہانت کے میدان میں ترقی ہو رہی ہے ویسے ویسے فیک امیجز اور فیک ویڈیو کا استعمال بڑھتا جا رھا ہے، جس سے عام زندگیاں متاثر ہو رہی ہیں- موبائل کا ڈیٹا اب ایک قیمتی commodity بنتا جا رھا ہے- انسانی ذھن پر قابو پانے کے لئے انٹر نیٹ کے استعمال نے پراپیگنڈا بہت آسان کر دیا ہے- فیک میسجز، انٹر نیٹ کی تیز رفتاری اور زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پیغام پہنچنے کی صلاحیت نے ریاست کے دفاع کے لئے نئی خطرات لا کھڑے کئے ہیں- پلک جھپکنے میں کسی بھی ریاست کی پوری انتظامی صلاحیتوں کو تہہ و بالا کیا جا سکتا، ایک اکاؤنٹ سے دوسرے اکاؤنٹ میں جعل سازی سے پیسے منتقل کئے جا سکتے ہیں- بلیک میلنگ اور فراڈ آسان ہو گیا ہے- ریاست کی رٹ کمزور ہو رھی ہے – ہم تک جو میسجز یا ویڈیو پہنچتی ہیں ان میں سے اسی فیصد جھوٹ پر مبنی ہوتی ہیں جو ہماری رائے پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہوتی ہے- انٹر نیٹ نے عام آدمی کو آزادی کے تصور سے بھی روشناس کرایا ہے- عام آدمی کی طاقت میں اضافہ ہوا ہے- سٹریٹ جرنلزم ایک مثبت اور انقلابی تبدیلی بھی کہ انٹر نیٹ کی دین ہے- ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے والے معاشرے نسبتا محفوظ رہیں گے- تباہی کھلنڈرے معاشروں کو اپنی لپیٹ میں لینے کے لئے پھن پھیلائے کھڑی ہے-

You might also like