‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاریپیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 66 پیسے کا اضافہ –مائع پیٹرولیم گیس( ایل پی جی) کی فی کلو قیمت میں 6 روپے 45 پیسے کمی کردی گئی

نسخہ کیمیا


فوج میں لیفٹینٹ، کیپٹن، میجر ، کرنل برگیڈیر ،جنرل سارے عہدے بالحاظ سنیارٹی اور قابلیت ملتے ہیں- ترقی کا یہ عمل سیکنڈ لیفٹینٹ سے شروع ہوتا ہے – ادبی اصطلاح میں کرنل محمد خاں اور بہت سے دوسرے ادیبوں نے محبت سے سیکنڈ لفٹینٹ کو نیم لیفٹین کہا ہے-جسے نیم لفٹین بھی کہا ہے -نیم لفٹین ھونے کا ایک الگ سواد ھے-جب پی ایم اے کی بہت بھاری بھر تربیت مکمل کرکے ایک سٹار نصیب ھوتا ہے تو نیم لفٹین خوشی سے پھولے نہیں سماتا – بار بار اکلوتے سٹار کو دیکھنے کو دل کرتا ہے- سینئر اور جونیئر بھی بہت خوش ہو کر ملتے ہیں- لفٹین بادشاہ خود بھی کئی دفع شیشے میں اپنے آپ کو دیکھ کر مسکراتےہیں -نیم لفٹین رینک سے زیادہ کیفیت کا نام ہے- یہ کیفیت ہے سرشاری کی ، جراءت کی ، بہادری کی ، حوصلے کی ، جو کہ شاخسانہ ھے اس دو سالہ تربیت کا جو نیم لفٹینوں کی جنم بھومی پی ایم اے انہیں عطا کرتی ہے- نیم لفٹینی کیفیت اخلاقی، جسمانی اور جراءت کے اعلی ترین ترین معیار کی علمبردار ہے- اس کیفیت میں آپ ہر صورت سچ بولتے ہیں، وقت پر سوتے اور وقت پر جاگتے ہیں- وقت پر کھانا، کھیل کود، پڑھائی ، سینئر کے بائیں طرف چلنا،رات گیارہ بجے لائٹ آف، کھانے والی میز پر بائیں طرف سے بیٹھنا اور کھانا کھانے کے بعد اٹھتے ھوئے کرسی نہ کھینچنا- کھانا کھاتے ھوتے کانٹا بائیں ھاتھ میں ھونا اور کھانا ختم کر کے کانٹا اور چھری پلیٹ میں ایک دوسرے کے برابر سیدھا رکھنا ، رومال کا جیب میں لازمی ہو نا وغیرہ وغیرہ شامل ہے- بہت لمبی لسٹ ہے باقی کسی اور وقت سہی – نیم لفٹین کیفیت میں محبت کا اظہار مسکراھٹ کی مدد سے کرنا ہوتا ہے، پھول پیش کرنا حد سے گزر جانا ھے- اس کیفیت میں حد سے صرف ایک صورت میں گزرنا ہوتا ہے جب دشمن مقابل ہو- یہ کیفیت ملک کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والے دشمن کو کچا چبا جانے کی صلاحیت رکھتی ہے- عہدہ اور عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ، اس کیفیت میں تدبر شامل ھوتا جاتا ھے- زندگی جب بڑھے کینوس پر نظر آتی ھے تو سمجھ بوجھ میں بھی ٹھہراؤ آ جاتا ھے-لیکن یہ کیفیت دوران سروس ، حتی کہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی دوبارہ کبھی بھی نمودار ھو سکتی ہے ، خاص طور پر ارد گرد ھوتی ھوئی بد نظمی اس چنگاری کو کبھی بھی ھوا دے سکتی ہے-
اکیڈمی میں نیم لفٹین کیفیت کو اجاگر کرنے میں سب سے بڑا کردار پلاٹون کمانڈر اور ڈرل سٹاف کاہے- یہ دونوں براہ راست کیڈٹ کی تربیت کے ذمہ دار ھوتے ہیں – پلاٹون کمانڈر کیپٹن یا میجر رینک کا افسر ھوتا ہے اور ڈرل سٹاف حوالدار یا جے سی او- یہ دونوں کردار ، کیڈٹ کو چیک نہیں بلکہ ان میں اچھے اور اعلی اخلاقی کردار اور پیشہ وارانہ مہارت کی پرورش کے ذمہ دار ہوتے ہیں، جس کے لئے وہی اپنی اعلی ترین صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہیں- پلاٹون کمانڈر اور ڈرل سٹاف آئیڈیل شخصیت کے مالک ھوتے ہیں- ان دونوں عہدوں کو دوران تربیت اور بعد میں بھی افیسرز بہت عزت و احترام سے دیکھتےہیں – پی ایم اے میں تعینات ھونے سے قبل پلاٹون کمانڈر اور سٹاف کو خود بھی ایک انتہائی کٹھن مرحلے سے گزر نا ھوتا ھے- ان کو پوری فوج میں سے چن کر پی ایم بھیجا جاتا ہے- پی ایم اے میں ایک سے دو ماہ تک ان کے امتحانات ہوتے ہیں اور بہترین آفیسررز اور ڈرل سٹاف کو مقابلے کے امتحان میں چنا جاتا ھے اور باقیوں کو واپس بھیج دیا جاتا ھے-یہ ایک انتہائی آموزدہ "نسخہ کیمیا” ہے – اگر آپ نے بہترین اور ھنر مند ھیومین ریسور س پیدا کرنا ھے تو بہترین میں سے بہترین تربیت کرنے والوں کا انتخاب کریں- یہی کلیہ اعلی عسکری تربیت گاھ جیسے سٹاف کالج اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں تربیت دینے والوں کے لئے استعمال کیا جاتا ہے- دنیا کی تمام کامیاب کمپنیاں ، اعلی تعلیمی ادارے جیسے ھارورڈ ، آکسفورڈ ، ایم آئی ٹی اسی کلئے پر عمل کرتے ہیں –
ہمیں عام زندگی میں بھی اپنے تعلیمی اور تربیتی اداروں میں نئی نسل کی اعلی تعلمی قابلیت کو مزید بہتر بنانے کے لئے بہترین میں سے بہترین اساتذہ ( Trainers) کا چناؤ کرنا چاھیے -سرکاری دفاتر اور اپنی پرائیویٹ کمپنیوں میں بھی بہترین ھنر مندوں کا انتخاب کریں- میرٹ پر سمجھوتہ نہ کریں- یہی قانون قدرت بھی ہے – جو سب سے بہتر ہے وہ آگے نکلے گا- نیم لفٹینی کیفیت ہی دراصل کامیابی کی ضمانت ہے- نظم وضبط ہی کامیابی دے سکتا ہے ، بے راہ روی نہیں-

تحریر؛ عتیق الرحمان ( سابقہ نیم لفٹین)

You might also like