وفاقی کابینہ نے نجی یونیورسٹیوں اور دیگر تمام اداروں کیلئے لفظ نیشنل استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاری

6 تاریخ کے بدترین زلزلے

اس زمین کے وجود میں آنے کے ساتھ ہی یہاں جغرافیائی تغیراتی اور موسمی تبدیلیاں رونما ہوتی رہی ہیں۔ زمین تاریخ ہولناک قدرتی آفات سے بھری بھری پڑی ہے، کبھی زلزلے، تو کہیں سیلاب، کہیں طوفان تو دوسری جانب سونامی اور بہت سی آفات نے شہر کے شہر صفحہ ہستی سے مٹا کر رکھ دیے۔

اٹلی 28 دسمبر 1908ء:

اٹلی میں آنے والے اس زلزلے اور سونامی کے نتیجے میں میسینا کی 40 فیصد اور ریگیو دی کیلیبریا کی 25 فیصد آبادی موت کی نیند سو گئی تھی۔ اس زلزلے سے مجموعی طور پر 72 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 7.2 ریکارڈ کی گئی تھی۔

چین 27 جولائی 1976ء:

چین میں 1976 ءمیں آنے والے اس زلزلے میں سرکاری اعدادو شمار کے مطابق 2 لاکھ 42 ہزار 769 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، تاہم غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس زلزلے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ساڑھے چھ لاکھ سے زائد جبکہ تقریباً آٹھ لاکھ افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ اس زلزلے نے چین کے دارالحکومت بیجنگ تک تباہ کاریاں مچائی تھیں۔

انڈونیشیا 26 دسمبر 2004ء:

انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا پر آنے والے اس زلزلے کو 1900ء کے بعد آنے والا تیسرا بڑا اور 1964 ءمیں الاسکا میں آنے والے زلزلے کے بعد سب سے بڑا زلزلہ قرار دیا جاتا ہے، زلزلے اور سونامی جس سے انڈونیشیا سمیت جنوبی ایشیا اور مشرقی افریقہ کے متعدد ممالک کو نقصان پہنچا تھا، سے 2 لاکھ 27 ہزار 898 افراد ہلاک یا لاپتہ ہو گئے تھے جبکہ تقریباً 17 لاکھ بے گھر ہو گئے تھے۔ ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت 9.1 بتائی گئی تھی۔

پاکستان 8 اکتوبر 2005ء:

2005 ءمیں پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں آنے والے اس  قیامت خیز زلزلے میں 86 ہزار افراد ہلاک اور 70 ہزار سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ جبکہ 7.6 شدت کے اس زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کا علاقہ مظفر آباد سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا، جہاں متعدد گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے تھے۔ اس زلزلے سے پاکستان سمیت ہندوستان، چین، افغانستان، ایران اور جنوبی ایشیا کے بہت سے ملکوں میں بھی نقصان پہنچا تھا۔متاثرہ علاقوں میں تباہی کے اثرات آج بھی دیکھے جا سکتے ہیں جبکہ متعدد افراد آج بھی بےیارو مددگار ہیں۔

چین 12 مئی 2008ء:

چین میں آنے والے اس تباہ کن زلزلے سے 87 ہزار 587 افراد ہلاک ہو گئے، زلزلے سے سب سے زیادہ تباہی چینگدو لیزیان گوانگ یان کے علاقے میں ہوئی تھیؕ۔ جبکہ مجموعی طور پر دس صوبوں میں ساڑھے چار کروڑ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے تھے۔ 7.9 شدت کے اس زلزلے سے پچاس لاکھ سے زائد افراد بے گھر، 53 لاکھ عمارتیں تباہ جبکہ دو کروڑ عمارتوں اور تین ڈیموں کو نقصان پہنچا تھا۔ اس زلزلے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کا تخمینہ 86 ارب امریکی ڈالر لگایا گیا تھا۔ بیچوان، ڈی جوانگ یان، وولونگ اور ینگ زیو کے علاقے مکمل طور پر تباہ ہو گئے تھے۔

ہیٹی 12 جنوری 2010ء:

ہیٹی میں 2010ءآنے والا زلزلہ بھی تباہی کی المناک داستانیں رقم کر گیا تھا۔ اس زلزلے سے کم از کم تین لاکھ 16 ہزار افراد ہلاک اور 3 لاکھ سے زائد زخمی ہو ئے تھے۔ ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 7 بتائی جاتی ہے۔ اس ہولناک زلزلے سے جنوبی ہیٹی اور پورٹ آ پرنس ایریا کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا تھا جہاں 97 ہزار 294 گھر تباہ اور تقریباً دو لاکھ گھروں کو نقصان پہنچا تھا جبکہ تقریباً 13 لاکھ افراد بے گھر ہو گئے تھے۔

You might also like