‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاریپیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 66 پیسے کا اضافہ –

جرمن انتخابات: سوشل ڈیموکریٹس نے انتہائی کم مارجن سے اینگلا مرکل کی پارٹی کو شکست دے دی

جرمنی کے وفاقی انتخابات کے ابتدائی نتائج کے مطابق بائیں بازو کی معتدل جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) نے سبکدوش ہونے والی چانسلر اینگلا مرکل کی پارٹی کو کانٹے دار مقابلے کے بعد شکست دے دی ہے۔

سوشل ڈیموکریٹکس نے 25.7 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں جبکہ قدامت پسند حکمران جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) نے 24.1 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔

سیاسی جماعت گرین نے اپنی جماعت کی تاریخ کا کامیاب ترین نتجیہ حاصل کیا ہے اور 14.8 فیصد ووٹ کے ساتھ یہ جماعت تیسرے نمبر پر ہے۔

حکومت بنانے کے لیے اب ایک اتحاد کی ضرورت ہو گی۔

اس سے قبل سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما اولاف شولز نے کہا تھا کہ ان کی جماعت کے پاس حکومت بنانے کا واضح مینڈیٹ موجود ہے۔

واضح رہے کہ ایگزٹ پولز کے نتائج میں دونوں جماعتوں کے درمیان سخت مقابلے کی پیشگوئی کی گئی تھی لیکن یہ الیکشن شروع سے ہی غیر متوقع رہا اور صرف نتیجہ ہی کبھی بھی کہانی کا اختتام نہیں ہونے والا تھا۔

اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ سبکدوش ہونے والی چانسلر اینگلا مرکل اس وقت تک کہیں نہیں جا رہیں جب تک حکومتی اتحاد نہیں بن جاتا اور اس کے لیے کرسمس تک انتظار بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

اینگلا مرکل کے جانشین کو آئندہ چار برسوں کے لیے یورپ کی صف اول کی معیشت کی قیادت کرنا ہو گی جبکہ اس کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی جیسے مسائل کو بھی دیکھنا ہو گا۔

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے حامیوں نے اولاف شولز کے لیے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ اولاف شولز نے اپنی جماعت کی برتری کے بعد ٹیلی ویژن پر بتایا کہ ووٹرز نے انھیں ’جرمنی کے لیے ایک اچھی اور عملی حکومت‘ بنانے کا کام دیا ہے۔

You might also like