گھنگھریالے بالوں کو سیدھا کرنے والی خواتین کے لیے شدید خطرہ

گھنگھریالے بالوں کو سیدھا کرنے کے لیے اکثر خواتین کیمیکلز اور مشینوں کا استعمال کرتی ہیں، تاہم اب ایسی خواتین کے لیے شدید خطرہ سامنے آیا ہے۔

امریکا میں رحم کا کمیاب اور شدید کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس میں بالوں کو سیدھا کرنے والےکیمیائی اجزا کا اہم کردار سامنے آیا ہے۔اس حوالے سے امریکی قومی انسٹی ٹیوٹ برائے ماحولیاتی صحت کے ماہرین نے مسلسل گیارہ برس تک 33 ہزار 947 خواتین کا جائزہ لیا اور اختتام پر کل 378 خواتین کو بچہ دانی کا سرطان لاحق ہوچکا تھا۔ان خواتین کو کل 12 ماہ میں رحم کا سرطان لاحق ہوا، معلوم ہوا کہ جن خواتین نے 12 ماہ میں بال سیدھا کرنے کے لیے چار مرتبہ سے زائد کیمیکل استعمال کیا تو ان میں سرطان کا خطرہ کل 155 فیصد تک بڑھ گیا۔جن خواتین نے ایسے کیمیکل سے اجتناب کیا ان میں بچہ دانی کا سرطان نہیں دیکھا گیا۔اس طرح 70 سالہ ایسی خواتین جنہوں نے بال سیدھا کرنے کے لیے (ہیئر اسٹریٹنر) استعمال نہیں کیا ان میں رحم کے سرطان کا خطرہ 1.64 فیصد اور بار بار کیمیکل لگانے والی خواتین میں اس کی شرح 4 فیصد نوٹ کی گئی۔تاہم حیرت انگیز طور پر بالوں پر لگانے والے رنگوں سے سرطان لاحق نہیں ہوتا جو سروے سے بھی معلوم ہوا ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ بال سیدھا کرنے والے کیمیائی اجزا میں ایسے اجزا ہیں جو اینڈو کرائن نظام کو متاثر کرتے ہیں اور مختلف اعضا پر اثر انداز ہوتے ہیں۔پھر ایسٹروجن اور پروجیسٹیرون جیسے ہارمون سے بھی رحم کے سرطان کے شواہد ملے ہیں، وجہ یہ ہے کہ بال سیدھا کرنے والے کیمیائی اجزا میں ایسے اجزا ہوتے ہیں جو عین انہی ہارمون کے طور پر کام کرتے ہیں کیونکہ انہیں تادیر بالوں کو سیدھا رکھنا ہوتا ہے۔ماہرین نے ایک خوفناک بات بھی دریافت کی کہ 18 مصنوعات میں ایسے اجزا ملے جو اینڈو کرائن نظام پر منفی اثر ڈالتے ہیں، جبکہ 84 فیصد اجزا پیکنگ پر لکھے ہی نہیں گئے تھے اور 11 مصنوعات میں وہ اجزا تھے جن پر یورپی یونین کاسمیٹکس ڈائریکٹوریٹ پابندی عائد کرچکی ہے۔اس سے قبل 2019 میں بال رنگنے والے کیمیکل اور بریسٹ کینسر کے درمیان تعلق بھی سامنے آچکا ہے۔