گلوبل آرڈر
ایران – بھارت کے اچھے تعلقات ہیں – روس بھی ایران کا دوست ہے اور روس کے بھارت سے بھی بہتر تعلقات ہیں- ایران کی شام سے دوستی بھی ہے اور ایراق سے بھی –
ترکی نے کبھی کوئی وضاحت نہیں کی کہ کس کا خاص دوست ھے اور کس کا عام –
چین کی بھارت سے نہیں لگتی- چین پاکستان کا بہت اچھا دوست ہے- چین ایران کا بھی دوست ہے- امریکہ بھارت کا بہت اچھا دوست ہے لیکن ایران کا سخت مخالف- پاکستان کے ساتھ بھی اچھے تعلاقات ہیں –
بھارت کی مالدیپ سے نہیں لگتی- نیپال سے بھی ان بن شروع ھے- بنگلہ دیش اور بھارت ایک دوسرے کو برداشت کر رھے ہیں- اسرائیل ، ایران ایک دوسرے کے دشمن ہیں- اسرائیل، بھارت آپس میں گہرے دوست ہیں- اسرائیل اور پاکستان کا آپس میں کوئی رابطہ نہیں ہے – چین کی سنگاپور، اور ویت نام سے بھی نہیں چھنتی- لیکن کمبوڈیا سے اچھی دوستی ہے-
سری لنکا سب کا دوست ہے-
امریکہ ، سعودی عرب کا بہت اچھا دوست ہے – سعودی عرب اور ایران کے حال ہی میں کچھ تعلقات بہتر ہوئے ہیں-
امریکہ کی چین اور روس کے ساتھ نہیں بنتی-
چین ، تائیوان کو کھانے کے درپے ہے- شمالی کوریا، امریکہ اور جنوبی کوریا کو تنگ کرتا ہے- امریکہ ، تائیوان کو شے دیتا ہے اور چین شمالی کوریا کو –
روس اور شمالی کوریا آپس میں گہرے دوست ہیں
امریکہ کی میکسیکو اور کیوبا سے بھی نہیں بنتی-
روس نے یوکرین پر حملہ کر کے تقریبا فتح کر لیا ہے – یورپ ، روس سے ڈرتا ہے- نیٹو کا واحد مقصد یورپ کو روس کے غصے سے بچانا ہے-
افریقہ نہ کسی دین میں نہ لین میں- وہ بھوک اور بیماریوں سے خود ہی لڑ رھے ہیں-
یہ آج کا گلوبل آرڈر ہے – امن کے لئے اس آرڈر پر صرف الجبرے کا مسئلہ فیثا غورث لاگو ہو سکتا ھے، کوئی اور فارمولا نہیں –