پلوامہ حملے کا ڈرامہ بھارت کی ایک سیاسی چال

آج سے چار سال قبل جموں و کشمیر کے پلوامہ میں ایک خوفناک دہت گردانہ حملہ میں ہندوستان کے چھیا لیس جوان شہید ہوگئے تھے۔پلوامہ حملہ اس وقت ہوا تھا جب جموں ہائی وے پر ہندوستانی سیکیورٹی فورسیز کا ایک طویل قافلہ رواں دواں تھا۔اس قافلے کی ایک بڑی بکتر بند گاڑی سے ایک بارود سے بھری گاڑی کو ٹکرا دیا گیا تھا۔اس حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگی ماحول بن گیا تھا۔ہندوستان نے پھر سرحد پار سرجیکل اسٹرائیک کیا تھا جس میں بالا کوٹ کے دہشت گردوں کے اذے کو تباہ کیا گیا تھا۔اس تنازعہ نے اس وقت مزید طول پکڑ لیا تھا جب ایک ہندوستانی جہاز تیکنکی خرابی کے بعد پاکستان میں گر ا تھا اور ایک پائلٹ پاکستان کے قبضہ میں چلا گیا تھا لیکن پاکستان نے اس کو واپس بھیج دیا تھا۔بھارتی میڈیا کے بار بار ڈرامہ کے باوجود پاکستان پر الزامات جھوٹے ثابت ہوئے، ارنب گوسوامی کی واٹس ایپ نے ثابت کر دیا کہ پلوامہ کا ڈرامہ سیاسی چال تھی۔وقت نے ثابت کر دیا کہ مودی نے سیاسی فائدے کے لیے اپنے ہی عوام حتیٰ کہ فوجیوں کو مروایا اور اپنے سیاسی فائدے کے لیے استعمال کیا۔مودی نے بھارتی فوج کو استعمال کر کے جنرل بپن راوت کو سیاسی رشوت دی، ریٹائرمنٹ کے بعد جنرل راوت کو سی ڈی ایس کا نیاعہدہ بطورسیاسی رشوت دیا گیا۔دو سال میں یہ بھی ثابت ہوگیا کہ بھارتی فضائیہ مودی کے سیاسی فائدے کے لیے جھوٹ بولتی رہی اور الیکشن کمپین کے لیے آلہ کار بنی رہی۔ان دو سالوں کے دوران یہ بات بھی ثابت ہو گئی کہ بھارتی میڈیا کو مودی نے جھوٹ بولنے کے لیے ٹی آرپیز کی رشوت دے کرخریدا اور ارنب گوسوامی جیسے لوگ میڈیا میں مودی کے اشاروں پر ناچتے رہے۔شدید ترین پروپیگنڈا کے باوجود ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ جیت ہمیشہ سچ کی ہوتی ہے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، دہشتگردی، منی لانڈرنگ، ڈس انفومہم پر بھی بھارت بےنقاب ہوا۔اقلیتوں کےساتھ بدسلوکی،اقوام متحدہ مخالف مہم میں بھی مودی کومنہ کی کھانا پڑی۔پلوامہ ڈرامہ کو چار سال بیتنے اور انتہاپسند مودی سرکار کا گھناؤنا چہرہ دنیا کے سامنے آنے کے بعد وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری یو این ایچ سی آر اور ای یوڈس انفولیبز کی رپورٹس کی روشنی میں بھارت سے جواب طلبی کرے۔