ماہرین نے فاسٹ فوڈ کی عادت کو صحت کے لیے انتہائی مضر قراردے دیا

فاسٹ فوڈ آج دنیا بھر میں لوگوں کا من بھاتا کھاجا ہے لیکن ماہرین نے فاسٹ فوڈ کی عادت کو صحت کے لیے انتہائی مضر قرار دیا ہے.برگر، زنگر، شوارما، پیزا، فرائز  یہ نام پڑھ کر کون ہوگا جس کے منہ میں پانی نہ بھر آیا ہو، ‘‘فوری تیار، نہایت مزیدار’’ کی خصوصیات لیے یہ  جدید کھانے آج بچوں بڑوں سب کی ہی پسند بن چکے ہیں لیکن ہرچیز کا ایک منفی پہلو بھی ہوتا ہے اور ان کھانوں کا سب سے خطرناک منفی پہلو صحت پر پڑنے والے مضر اثرات ہیں جو بالخصوص انہیں اپنے روزمرہ کی خوراک میں شامل کرنے والوں کے لیے انتباہ ہے۔ماہرین کے مطابق برگرز، فرنچ فرائز ودیگر فاسٹ فوڈز میں چکنائی، کیلوریز، نمک اور پراسیس کاربوہائیڈریٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جبکہ وٹامنز، منرلز اور صحت کے لیے مفید دیگر غذائی اجزا کی کمی ہوتی ہے۔طبی ماہرین کے مطابق فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال دل کو نقصان پہنچانے کا تو سبب بنتا ہے جس سے ہارٹ فیلیئر، ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اس کے ساتھ ہی یہ بلڈ شوگر میں اضافے، جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بھی بنتا ہے۔صرف یہ ہی نہیں فاسٹ فوڈ کے شوقین مزاج میں چڑاچڑا پن، ڈپریشن، تھکاوٹ، یادداشت کی کمی سے متعلق امراض ڈیمینشیا اور الزائمر کا خطرہ بھی دیگر افراد سے 3 گنا بڑھ جاتا ہے۔فاسٹ فوڈ کے استعمال سے نظام تنفس کے مسائل بھی پیدا ہوسکتے ہیں جو آگے چل کر دمے کی صورت اختیار کرسکتے ہیں جب کہ شکراور چکنائی کے زیادتی کے باعث یہ جلد کے لیے بھی نقصان دہ ہیں جس سے قبل از وقت بڑھاپا یعنی جھریاں، کیل مہاسے جیسے مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں۔صرف یہی نہیں یہ کھانے آپ کو نظام ہاضمہ کے مسائل مثلاْ قبض، پیٹ پھولنے، ہیضہ جیسے امراض سے بھی دوچار کرسکتے ہیں جب کہ اس سے بانجھ پن کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے کیونکہ ماہرین نے ان میں پائے جانے والے سینتھک کیمیکلز اور بانجھ پن کے مابین تعلق دریافت کیا ہے۔فاسٹ فوڈ دانتوں اور ہڈی وجوڑ کی صحت کے لیے بھی انتہائی مضر ہیں۔