علامہ اقبال  کا 144وں یوم پیدائش،اور ان کے چند اشعار

علامہ اقبال  کا 144وں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے۔ 

لاہور میں آج  علامہ اقبال کی پیدائش کے موقع پر  مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پر وقار تقریب منعقد ہوئی جہاں پاک بحریہ کے چاق وچوبند دستے  نے اعزازی گارڈز کی ذمہ داری سنبھا لی جبکہ مہمان خصوصی نیول چیف کی جانب سے مزاراقبال پر  پھول بھی چڑھائے گئے۔دوسری جانب علامہ اقبال کے یومِ ولادت پر آج ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے آج کے دن وفاقی اور صوبائی ادارے بند رہیں گے جبکہ ملک کے تمام نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں، اسٹیٹ بینک سمیت دیگر وفاقی اور صوبائی محکموں میں بھی آج چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے۔

علامہ اقبال کے کچھ اشعار:

عروجِ آدم خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیں

کہ یہ ٹوٹا ہوا تارا مہ کامل نہ بن جائے…

بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی
بڑا بے ادب ہوں سزا چاہتا ہوں…

کی محمدﷺ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں…

نہیں ہے نا امید اقبال اپنی کشت ویراں سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی…