شمالی وزیرستان- آج اور کل کے آئینے میں


راولپنڈی ( نیوز مانیٹرنگ ) شمالی وزیرستان جو کبھی دہشت گردوں کی آماجگاہ تھا آج ایک نئی منزل کی جانب گامزن ہے- شمالی وزیرستان میں ڈیموں کی تعمیر، اعلی مواصلاتی نظام، تیل اور گیس کے قدرتی ذخائر کی دریافت، معیاری تعلیمی ادارے، تجارت و روزگار کے مواقع اور سیاحت کی فروغ کے منصوبوں سمیت پاک فوج اور سول انتظامیہ نے اربوں روپے لاگت کے بے شمار منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچائے ہیں-
توانائی کے شعبہ میں ماڑی پیٹرولیم کمپنی نے شمالی وزیرستان میں واقع بنوں ویسٹ بلاک کے تحصیل شیوا میں گیس اور تیل کے بڑے ذخائر دریافت کیے جبکہ سپین وام میں مزید دو ذخائر کی کھدائی جاری ہے۔
کیتو پاور ڈیویلپمنٹ پراجیکٹ* 18.6میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کا حامل ہے۔
معدنیات* کے حوالے سے پاکستان میں تانبے کی سب سے بڑی کان بویا اور نارائے کے مقامات پر موجود ہیں
محمد خیل کاپر مائن پراجیکٹ* اور غلام خان بارڈر پر کرومائیٹ کے ذخائر سر فہرست ہیں۔
بہترین کوالٹی کے خشک میوہ جات* بالخصوص چلغوزے کی پیداوار کیلئے بھی وزیرستان کی سرزمین اپنی مثال آپ ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ معیاری مواصلاتی نظام اور نہروں کا جال بھی ترقی کی راہ میں ایک بڑی پیش رفت ہے
تعلیم کے شعبے میں فرنٹیئر کور پبلک سکول رزمک، کمیونٹی سکولز، وزیرستان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی،کیڈٹ کالجز اور دیگر تعلیمی ادارے* اہم سنگ میل ہیں۔

موسم اور خوبصورتی کے لحاظ سے رزمک کو چھوٹا لندن کہا جاتا ہے جہاں کھجوری فورٹ اور غلام خان بارڈر کے مضافات میں جادوئی منظر پیش کرتا ہے۔قیام امن کے بعد غلام خان بارڈر مکمل طور پر بحال ہو چکا ہے۔