‏سیاسی منظر نامہ

‏ابھی تک وطن عزیز میں جو سیاسی منظر ابھرا ہے وہ بھی اسموگ کی وجہ سے صاف نظر نہیں آ رھا-
‏چند دنوں میں اسموگ کے ساتھ ساتھ دھند بھی شروع ھو جائے گی-روشنی کم ھونے کی وجہ سے کراچی والے لاھور اور لاھور والے کوئٹہ پہنچ رھے ہیں –
‏نفسیات کہتی ہے کہ اگر کوئی چیز آپ کے سامنے ہو اور آپ اسے متواتر دیکھتے رھیں اور ذہن میں سمو لیں اور پھر وہ منظر سے غائب ھو جائے تو بھی perception میں موجود رھتی ہے- اور یہی وہ نقطہ ھے جو شاعری کو جلا بخشتا ھے- ہر وہ چیز جو زندگی میں حاصل کرنا مشکل ہو، جیسے عشق، انقلاب، اس کو شاعری کے حوالے کر دیا جاتا ہے- ( شاعر حضرات سے معزرت)- تحقیق یہ بتاتی ہے کہ وہ محبت جو کلاس کی آخری row میں بیٹھنے والے اور فرنٹ row میں بیٹھنے والی کے درمیان ہو، وہ ادھوری رہ جاتی ہے-
‏بہت سی چیزیں جو کچھ عرصہ پہلے موجود تھیں اب غائب ھو چکی ہیں لیکن وہ چیدہ چیدہ ٹویکس ( Tweeks)کونظر آ رھی ہیں – مثلا کرکٹ ہی دیکھ لیں، کپتان کے غلط فیصلوں کی وجہ سے ٹیم ھار چکی ہے- اور یہ منظر پوری دنیا نے براہ راست دیکھا- لہذا ” بلے” اور ” بال” کا اب بھی نظر آنا صرف ذہنی اختراع ھے-
‏perception کی سپورٹ میں دلیل دینے سے سچ تبدیل نہیں ھو جاتا- پاکستان بدل رھا ھے-پی آئی اے پرائیوٹائز ھونے جا رھی ھے، بجلی کی چوری کم ہوئی ھے ، ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ میں پہلے سے کمی آئی ہے ، ڈالر بے لگام نہیں رھا- آئی ایم ایف نے ھمیں کچھ تو سیدھا پدھرا کیا ھے- حالات بہتری کی طرف جا رھے ہیں ، آپ کو اگر لگتا ھے کہ خراب ھو رھے ہیں تو فیک ٹویٹر الاؤنٹ کی جگہ اصلی آئی ڈی سے اکاؤنٹ بنائیں ، بالکل صاف اور شفاف نظر آئے گا-
‏بھارت اور نیوزی لینڈ کا سیمی فائنل ٹینڈولکر گراؤنڈ کے باھر بیٹھ کر دیکھ رھا تھا اور اپنی ٹیم کو سپورٹ کر رھا تھا-بڑا کھلاڑی یہی کرتا ھے- آپ بھلے نہ بھی کھیل رھے ہوں لیکن سپورٹس مین شپ کو کبھی خیر آباد نہیں کہتے – یہی زندگی ھے
‏⁦‪#Pakistan‬⁩ ⁦‪#PakistanZindabad