سعودی عرب میں طلاق اور خلع کی شرح میں اضافہ

سعودی عرب میں سماجی امور کے ماہر ڈاکٹر عبدالرحمان الصایغ نے کہا ہے کہملک بھر میں طلاق اور خلع کے واقعات میں اضافہ افسوسناک ہے۔ سعودی اخبار کے مطابق سماجی امور کے ماہر نےملک بھر میں خلع اور طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئےاس کے اسباب پر بھی روشنی ڈالی اور طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح کو روکنے کے لیے تجاویز بھی پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ طلاق اور خلع کی سب سے بڑی وجہ سماج میں خاندانی آگہی کا فقدان ہے۔ آگہی کی کمی کی وجہ سے ماضی میں متعدد مسائل سر ابھارتے رہے ہیں۔انہوں نے طلاق کی کثرت کا دوسرا بڑا سبب عدالتی عمل میں تبدیلیاں ہیں۔ انہوں نے اس کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں مرد بڑی آسانی سے طلاق دے دیتا تھا اب خواتین کو یہ آسانی حاصل ہوگئی ہے کہ وہ کسی رکاوٹ کے بغیر خلع کا کیس دائر کر دیں اور عدالت جائے بغیر گھر بیٹھے خلع حاصل کرلیں۔ الصایغ نے کہا کہ عدالتی عمل کی یہ تبدیلی بذات خود غلط نہیں ہے اس تبدیلی کے کئی فائدے بھی ہیں لیکن اصل مسئلہ اس سہولت کو سمجھے بغیر استعمال کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی رابطہ وسائل کا بھی خلع اور طلاق کو بڑھاوا دینے میں بڑا دخل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہوشمندی سے کام لیا جائے تو سماجی رابطہ وسائل کے اثرات کم کیے جاسکتے ہیں۔