داستان ایک دن کی


پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں فرسٹ ٹرم والے کیڈٹس کے دن کا آغاز فجر سے تھوڑا قبل نیکر شرٹ اور ایف ٹی شوز( ڈرل شوز ) میں ہوتا ہے- نئے آنے والے کیڈٹس کے لئے یہ سحر کے اندھیرے کا وقت ڈرل کے لئے موزوں سمجھا جاتا ہے تاکہ ڈرل پوری طرف سمجھ آ نے کے بعد گھٹنوں اور ٹخنوں تک سرایت کر جائے – یاد رھے رات کو ساڑھے بارہ کے بعد آپ سینئرز کی ragging کے بعد کمرے میں کیچڑ میں لت پت آئے تھے – ابھی صبح ککڑ بھی نہیں جاگے اور آپ دوبارہ تیار ہو کر سڑک پر ، پیچھے پھر، بائیں پھر کر رھے ہیں اور مکمل طور پر حالت نیند میں ہیں- لیکن پی ایم اے میں سب چل جاتا ہے، پتا نہیں کیسے لیکن ہو جاتا ہے -پی ایم اے کی خوبصورت بات یہ ہے کہ، آپ کو توڑ کے بناتے ہے لیکن بکھرنے نہیں دیتے- یہی وہ گر ہے آپ جب تک زندہ رہتے ہیں یہ آپ کی زندگی کا حصہ رھتا ھے” کبھی شکست نہ تسلیم کرنا”- یہی پوری قوم کی بقا کی ضمانت ہے کہ خون کے آخری قطرے تک ڈٹے رہتے ہیں – مجال ہے کسی کی مشرقی یا مغربی سرحد کے اندر کوئی ایک انچ بھی آ کے دکھائے-
واپس پی ایم اے چلتے ہیں ،
ذھن میں رکھیں ابھی باقاعدہ پریڈ شروع ہونے میں دو گھنٹے باقی ہیں – یہ زیرو پریڈ، ڈرل سٹاف اور کیڈٹ کا وہ تربیتی تعلق ہے جو عمر بھر نہیں بھولتا- – دو گھنٹے ، پیچھے مڑ، دائیں مڑ اور قدم مارچ کے بعد سورج کی پہلی کرن کے ساتھ ہی حالات میں یکدم تبدیلی آتی ہے اور معاملات زیرو پریڈ سے پہلے پریڈ تک پہنچ جاتے ہیں –

سرکاری دن کا آغاز تین چیزوں سے ہوتا ہے ، ڈرل شوز کی جگہ جاگرز ،ڈرل سٹاف کی جگہ پی ٹی سٹاف اور سڑک کی جگہ آپ پی ٹی گراؤنڈ میں آ جاتے ہیں – پانچ چھ سو کیڈٹ کمروں میں جائے بغیر ، پی ٹی کٹ اور شوز بٹالین میس کے اینٹی رومز میں پلک جھپکنے میں تبدیل کرتے ہیں -ابھی ابھی آپ نے ۱۲۰ منٹ کی شغلا ڈرل کی ہے اور اب، چالیس چالیس منٹ کے دو پی ٹی پریڈ کے لئے آپ پی ٹی گراؤنڈ تشریف لے جاتے ہیں- یہی وہ لمحہ ہوتا ہے جب اماں، ابے کی باتیں یاد آتی ہیں جب وہ کہا کرتے تھے کہ ” بیٹا پڑھ لو، نہیں تو پچھتاؤ گے”- پی ٹی کے فورا بعد یونیفارم اور تبدیلئی شوز کی ایک اور ایکسر سائز ہوتی ہے – یعنی سحری سے لیکر جسمانی ٹریننگ تو جو ھے وہ ھے، یہ تیسرا ڈریس تبدیل ھو رھا ہے- یہاں جو چاچے کیڈٹس کی مدد کرتے ہیں ، ان کا ذکر اور محبت کا شکریہ ادا نہ کرنا زیادتی ھو گی- یہ سارا عمل چند منٹوں میں مکمل کر کے ناشتے کی ٹیبل پر پہنچنا ہوتا ہے- آپ پی ٹی کٹ سے کلاس روم والے ڈریس ( یونیفارم) میں تبدیل کر کے میس میں آتے ہیں -ناشتے کے بعد بٹالین میس سے ڈرل سٹاف دوبارہ آپ کو اپنی میزبانی میں ایک کلومیٹر دور اوپر کلاس روم تک ” دوڑے چل ” کی مدھر دھن میں چھوڑ کے آتا ہے- ایک بجے جب تعلیمی سیشن ختم ہوتا ہے اور آپ کلاس سے باھر نکلتے ہیں تو ڈرل سٹاف ، آپ کا انتظار کر رھا ہوتا ہے- سٹاف دوبارہ ” دوڑے چل ” کی دھن میں تقریبا دو گھنٹے بعد آپ کو میس تک پہنچا دیتا ہے- آپ میس میں ٹھنڈے ٹھار کھانے سے دو دو ھاتھ کرتے ہیں اور کمرے میں آجاتے ہیں -سہ پہر میں سپورٹس ہوتی ہیں – شام کو دوبارہ ایک گھنٹے کی پریپ کلاسز کے لئے ٹائی / سفید شرٹ ، پنٹ اور مفتی شوز کے ساتھ کلاس رومز اور پھر کھانا- رگڑا دوبارہ نیکر شرٹ اور پی ٹی شوز میں- کچھ کیڈٹ رات کو جی سی آفس میں ڈیوٹی پر جاتے ہیں ( یہ آفس رات کو آدھے گھنٹے کے لئے کھلتا ہے، پی ایم اے میں اس آفس میں باقاعدگی سے جانے والوں کی الگ پہچان ہے-جی آفس جانے کا لباس بالکل الگ تھلگ ہے) -یہ ہے پہلی ٹرم کے کیڈٹ کی ایک دن کی مختصر سی داستان –
۰-۰-۰-
سابقہ کیڈٹ عتیق الرحمان کی ڈائری کا ایک ورک