ایپل کے ایئر پوڈز سماعت سے محروم افراد کے لیے مددگار

صارفین کو دونوں ایئر پوڈز کے فورس سینسر کو دبا کر رکھنا ہوتا ہے تاکہ ایکٹِیو نوائز کینسیلیشن اور ٹرانسپرینسی موڈ کو فعال کیا جاسکے،رپورٹ

ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے کچھ ایئر بڈز سماعت کے لیے استعمال کیے جانے والے آلات کے طور پر کام کرتے ہوئے بڑی تعداد میں موجود ایسے افراد کی مدد کر سکتے ہیں جو قوتِ سماعت سے محروم ہیں۔نیشنل انسٹیٹیوٹس آف ہیلتھ کے مطابق امریکا میں 12 سال اور اس سے زیادہ عمر کا ہر آٹھ میں سے ایک شخص دونوں کانوں کی سماعت سے محروم ہے۔ تاہم، پروفیشنل سننے کے آلات کافی مہنگے ہیں اور ان کو سیٹ کرنے کے لیے ماہرین کے پاس متعدد چکر لگانے پڑتے ہیں۔ٹائیپے کی ایک یونیورسٹی کے سائنس دانوں کے گروپ نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ آیا ایپل کے ایئر پوڈز 2 اور ایئر پوڈز پرو، جن کی قیمت 129 ڈالرز اور 249 ڈالرز بالترتیب ہے، کو سننے کے آلات کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔ تحقیق میں استعمال کیے جانے والے اعلی معیاری سننے کے آلے کی 10 ہزار ڈالرز اور سادہ قسم کے آلے کی 1 ہزار 500 ڈالرز قیمت تھی۔ایئر پوڈز پرو میں ایک ایسا فیچر موجود ہے جو شور کو ختم کرتا ہے اور سائنس دانوں نے دیکھا کہ ایئر پوڈز پرو میں سننے کے آلات میں موجود پانچ معیارات میں سے چار موجود ہیں۔ صارفین کو دونوں ایئر پوڈز کے فورس سینسر کو دبا کر رکھنا ہوتا ہے تاکہ ایکٹِیو نوائز کینسیلیشن اور ٹرانسپرینسی موڈ کو فعال کیا جاسکے۔2016 میں ایپل نے ایک لائیو لِسن نامی ایک فیچر متعارف کرایا تھا جس کو استعمال کرتے ہوئے صارفین اپنے وائرلیس ایئر فون اور آئی فون کی آواز بڑھانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔محققین نے 21 شرکا پر چار آلات کی آزمائش کی۔ ان شرکا کی سماعت معمول سے معتدل حد تک کم تھی۔ محققین نے ایک چھوٹا سا جملہ پڑھا اور شرکا کو وہ جملہ دہرانے کے لیے کہا۔ایئر پوڈز پرو نے سادہ آلات کی نسبت خاموش ماحول میں بہتر کارکردگی دِکھائی اور مہنگے آلات کے مقابلے میں یہ کارکردگی تھوڑی ہی کم تھی۔