افغانستان پھر دہشت گردوں کا گڑھ بن جائے گا طالبان حکومت تسلیم نہ کی تو ، وزیراعظم
وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ورچوئل خطاب میں دنیا کو خبردار کیا ہے کہ اگر دنیا نے طالبان حکومت کوتسلیم نہ کیا تو افغانستان پھر دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ عالمی برادری اگر طالبان حکومت کو مستحکم کرے گی تو اس میں سب کی جیت ہوگی۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ورچوئل خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں عدم استحکام اور انسانی بحران کےاثرات پڑوسی ممالک پر بھی پڑیں گے، عالمی برادری طالبان حکومت کو مستحکم کرے، طالبان سے بات چیت جاری رکھے، اس ہی میں ہر ایک کی جیت ہوگی۔
وزیراعظم نے کہا ہےکہ امریکا اور یورپ میں بعض لوگ پاکستان کو افغانستان کی صورتحال کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ اگر دنیا کو جاننا ہے کہ طالبان واپس اقتدار میں کیوں آئے تو دیکھیں 3 لاکھ افغان فوج نے ہتھیار کیوں ڈالے؟، دنیا تجزیہ کرے تو معلوم ہوگا طالبان کا پھر سے اقتدار میں آنا پاکستان کی وجہ سے نہیں۔
وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں کشمیر کا مقدمہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی جموں و کشمیر تنازع پر خود ساختہ آخری حل کی طرف بڑھ رہا ہے، بھارت مقبوضہ کشمیرکی مسلم اکثریت کو مسلم اقلیت میں بدلنا چاہتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ بی جے پی آر ایس ایس آمریت پھیلا رہی ہے، بھارت میں مسلمانوں اور اقلیتوں کے انسانی حقوق چھینے جارہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا ہےکہ جنوبی ایشیا میں امن کا دار و مدار مسئلہ کشمیر کے حل میں ہے، پاکستان بھارت سمیت تمام پڑوسیوں کے ساتھ امن کا خواہشمند ہے۔
عمران خان نے اسلاموفوبیا پر قابو پانے کے لیے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو عالمی مکالمے کی تجویز پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ نائین الیون کے بعد دہشتگردی کو اسلام سے جوڑا گیا جس کی وجہ سے دائیں بازو کی انتہاپسندی بڑھی۔