آمدن کم ڈالر کا اخراج ذیادہ ذخائر میں کمی
۔پاکستان کی بیرونی پریشانیوں میں کئی گنا اضافہ ہونے جا رہا ہے کیونکہ ڈالر کا اخراج دسمبر 2023کے آخر تک ڈالر کی آمد سے زیادہ ہو جائے گا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ 3 ارب ڈالرز کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) پروگرام پر دستخط کرنے کے باوجود پاکستان کے بیرونی خطرات برقرار رہیں گے جس کی بنیادی وجہ سود سمیت قرض ادائیگی میں اضافہ کے درمیان قرضوں کی شکل میں اور درآمد کی ضروریات کے ساتھ ڈالر کی آمد میں کمی ہے اگر لیٹر آف کریڈٹ (ایل/سیز) بغیر کسی رکاوٹ کے کھولے جاتے ہیں۔ لہٰذا اسٹیٹ بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر کو برقرار رکھنے کا دباؤ آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں بڑھنے والا ہے۔ اگر ڈالر کی مزید آمد کو عملی شکل نہ دی جا سکی تو اس کے نتیجے میں زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی واقع ہو گی