اخبارات اور ھم

تجزیہ ڈاکٹر عتیق
اگر ملک کی سیاست، معیشت اور معاشرت کا صیح اندازہ لگانا ھو تو قومی زبان میں کسی بڑے اخبار کا مطالعہ کر لیں- آج اردو کے ایک بڑے اخبار کا تجزیہ کیا- صفحہ اول پر اٹھارہ خبریں تھیں- ۶۰% صفحے پر اشتہار تھا- آٹھ خبریں براہ راست سیاسی بیانات پر، دو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے سے دھشت گردی کے واقعات پر، دو بیانات ایٹمی اثاثوں پر، ایک خبر حکومتی بیان جو کہ پٹرول کا رعایتی پیکج ھے اس پر اور ایک سنگل کالم خبر کویت کی پارلیمنٹ کے حوالے سے عالمی معاملے پر- ایک خبر شماریات بیورو کے حوالے سے مہنگائی پر تھی- ایک بھی خبر تحقیقاتی رپورٹ یا سوشل مسئلے پر نہیں تھی-
بیک پیج پر تیرہ تصویریں سرکاری اور اپوزیشن کی پی آر کیمپین اور ذاتی بیانات کے حوالے سے تھیں- بیک پیج پر چونسٹھ خبریں – ۲۳ خبریں سیاسی اور اشتعال انگیز بیانات، نو عالمی معاملات پر اور باقی لاء اینڈ آرڈر کے –
ملک کے میڈیا میں عوامی مسائل سے اجتناب دراصل ایک مسئلے کی طرف اشارہ کرتا ھے- نہ تو سیاست عوامی مسائل پر مرکوز ھے نہ میڈیا اور سوشل میڈیا تو ھے ہی ذاتی مفاد کی جنگ –