آئیے سوچیں…🖋


عتیق الرحمان

سوشل میڈیا پر مس انفارمیشن کا بڑھتا ھوا رجحان ملک کے لئے بہت نقصان دہ ہے- سوشل میڈیا عوامی رائے پر اثر انداز ہو رہاہے- عوام تک سچی خبر نھیں پہنچ رہی
پچھلے چند ماہ سے پاک فوج پر دشنام طرازی اور بے جا تنقید میں کچھ خاص سیاسی گروپوں کے سوشل میڈیا نے فیک اکاؤنٹ جھوٹ، اور من گھڑت کہانیوں کا ایسا طوفان برپا ہے کہ ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔
موجودہ منظر نامہ بہت ہولناک ہے اس کے مضمرات ،خوفناک نتائج کی شکل میں سامنے آئیں گے
معاشرہ بری طرح تقسیم کا شکار ہو چکا ہے- ایسے میں دشمن کو اور کیا چاھیے-
منفی ہتھکنڈے کے لیے سوشل میڈیا کا خوب استعمال کیا جارہا ہے -اس زہریلی مہم کا ہدف فوج ہی نہیں بلکہ عدالتیں اور ججز بھی ہیں۔

2018ء میں پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم)نے فوج مخالف بیانیے اور نعروں کے ساتھ ایک پراسرار طریقے سے سیاست کے میدان میں قدم رکھا۔پی ایم ایل این فوج سے اس لیے ناراض ہے کہ 2018ء میں پی ٹی آئی نے انتخاب جیتا اب عمران خان منہ بنائے بیٹھے ہیں کہ انہیں اپوزیشن نے اقتدار سے باہر کردیا۔آج کل میڈیا اور سوشل میڈیا کا تعلق انسانی سوچ کے ساتھ گہرائی سے جڑا ہے۔ اس وقت میڈیا کا ایجنڈا فوج مخالف ہے جو لوگوں کے ذہنوں کو آلودہ کرکے اسے عوامی بحث کا موضوع بنا چکا ہے۔ یہ صورتحال ملکی سلامتی کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ اور اس تمام کاروائی میں غیر ملکی عناصر باقاعدہ اس موقعے کا فائدہ اٹھا کر پاکستان کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں-
ہمیں محتاط رھنا ھو گا، آپ تجزے اور جزبات کو کنٹرول میں رکھ کر سچ کو ڈھونڈنا ھا گا-