نواز شریف کی بیماری کا علاج لندن نہیں پاکستان میں ہے: حسان خاور

لاہور (نیوز رپورٹر) معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب حسان خاور نے گذشتہ روز الحمراء میں پریس کانفرنس اور بعد ازاں پنجاب بھر میں پی ایچ ایز کے عہدیداران کے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ انٹرنیشنل ٹورزم پر فوکس کیا گیا ہے۔ سکردو میں انٹرنیشنل فلائٹس کا آغاز بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سیاحت کے فروغ میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اور  پنجاب میں پرائیویٹ انویسٹمنٹ کے ذریعے نئے سیاحتی مقامات بنانے کی ہدایات دی ہیں۔ حسان خاور نے مزید کہا کہ پنجاب میں ایکو ٹورزم کو پروموٹ کرنے کیلئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب سکردو کیلئے فلائٹس بھی کھل گئی ہیں۔ ہمارے انٹرنیشنل ٹورسٹ جو لندن میں بیٹھے ہیں، انہیں چونکہ سیاحت کا بہت شوق ہے، لہذا انہیں چاہئے کہ وہ بھی اس انٹرنیشنل فلائٹ سے فائدہ اٹھائیں اور سکردو کی سیر ہی کر لیں۔ انہیں دیکھ کر اگر ان کی پارٹی سکردو میں بھی کوئی علامتی افتتاح کرنے کی کوشش کرے گی تو ہم یہ رسک لینے کو بھی تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور جیسی جگہ پر آٹھ پارٹیاں ملکر بھی سکردو جیسا بڑا جلسہ نہیں کر سکتیں۔ حسان خاور نے کہا کہ پی ڈیم والے اپنا مارچ پہلے کرنا چاہیں تو سردی سے مت ڈریں۔ اپوزیشن کو ہیٹر لگوا دیں گے تاکہ ان کو سردی نہ لگے۔ لیکن عوام کے ساتھ آواز بلند کرنے کیلئے جلدی نکل آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی یہ ہے ایک طرف ن لیگ احتساب پر یقین نہیں رکھتی دوسری طرف ان کے لیڈران آئین کی پاسداری کی بات کرتے ہیں۔ حسان خاور نے کہا کہ جس بیماری کا علاج کروانے ن لیگی لیڈر لندن گئے ہیں، اس کا علاج لندن میں ممکن نہیں پاکستان میں ہے۔ شہباز اور حمزہ کے خلاف چالان پیش کرنے سے ن لیگ کے اوسان خطا ہو گئے ہیں۔ چالان کے اندر 100 گواہان کا ذکر ہے جو ان کے خلاف گواہیاں دیں گے۔ یہی بات انہیں پریشان کئے جا رہی ہے۔ جب ان کے پاس کوئی جواب نہ بچے تو شخصیات پر کیچڑ اچھال کر بھڑاس نکالتے ہیں۔