روس کی فوجی کارروائی میں کسی نے مداخلت کی تونتیجہ انتہائی سنگین ہو گا‘ روسی صدر

روس کے صدرولادی میرپیوٹن نے یوکرین میں فوجی کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کی فوجی کارروائی میں کسی نے مداخلت کی تونتیجہ انتہائی سنگین ہو گا‘امریکہ اوراس کے اتحادیوں نے یوکرین کو نیٹو کا حصہ بننے کے روسی مطالبے کونظرانداز کیا ‘یوکرین میں فوجی آپریشن کا مقصد یوکرین کو ڈی ملٹرائز کرنا ہے‘روس یوکرین پرقبضہ نہیں کرنا چاہتا۔ امریکی خبرایجنسی کے مطابق روس کے صدرولادی میرپیوٹن نے ٹیلی ویژن سے خطاب میں کہا کہ روس کویوکرین کی جانب سے لاحق خطرات کے باعث یوکرین میں فوجی کارروائی کی جائے گی۔روسی صدرنے مزید کہا کہ روس یوکرین پرقبضہ نہیں کرنا چاہتا۔کارروائی میں ہونے والے خون خرابے کی ذمہ داری یوکرین پرعائد ہوگی۔روس یوکرین کے علاقے دونباس میں خصوصی فوجی ا?پریشن کیا جائیگا۔شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے کی اجازت ہوگی۔صدرپیوٹن نے خبردارکیا کہ کسی نے روس کی فوجی کارروائی میں مداخلت کی کوشش کی تو اس کے اس نتائج اتنے سنگین ہوں گے جوپہلے کبھی کسی نے نہیں دیکھے ہوں گے۔روسی صدرنے الزام عائد کیا کہ امریکا اوراس کے اتحادیوں نے روس کے اس مطالبے کونظرانداز کیا کہ وہ یوکرین کو نیٹو کا حصہ بننے سے روکیں اوراس سلسلے میں ماسکوکوسیکورٹی گارنٹی دی جائے۔صدرپیوٹن کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین میں فوجی آپریشن کا مقصد یوکرین کو ڈی ملٹرائز کرنا ہے۔ یوکرین کے جوفوجی ہتھیارڈال دیں گے انہیں محفوظ علاقوں میں جانے کی اجازت دے دی جائیگی۔