بھاشا ڈیم پروگرام کے مطابق آگے بڑھ رھا ھے: میڈیا رپورٹ

‏30 نومبر کو چلاس سے 40 کلومیٹر نیچے دریائے سندھ کا رُخ دیامیربھاشا ڈیم کی سائٹ سے موڑ دیا جائے گا ۔ دریا ایک کلومیٹر لمبی سرنگ اور 800 میٹر لمبی نہر سے ہوتا ہوا نیچے واپس اپنے اصلی روٹ سے دوبارہ جا ملے گا۔ واپڈا یہ سنگِ میل وقت پر مکمل کررہا ہے۔

‏دیامیر بھاشا ڈیم نہ صرف 8.1 ملئین ایکڑ فٹ سیلابی پانی ذخیرہ کرے گا بلکہ 4500 میگاواٹ صلاحیت کے بجلی گھر سے سالانہ 18 ارب اضافی بجلی کے یونٹ بھی پیدا کرے گا اور ساتھ ہی ایک ملئین ایکڑ سے زیادہ اراضی سیراب کرے گا۔

‏ اس وقت پاکستان کے بڑے ڈیموں (منگلا، تربیلا اور گومل زام کے آبی ذخائر) میں تقریباً 14.28 ملین ایکڑ فٹ پانی کی ذخیرہ کرنے گنجائش ہے جب کہ پاکستان دو بڑے آبی ذخائر, مہمند ڈیم (1.239 مین ایکڑ فٹ) اور دیامر بھاشا ڈیم (8.1 ملین ایکڑ فٹ) تعمیر کر رہا ہے جس کے بعد پاکستان کی پانی ذخیرہ کرنے کی کل گنجائش 23.58 ملین ایکڑ فٹ ہو جائے گی جو کہ پچھلے چالیس سال سے مسلسل کم ہورہی تھی۔

‏ دیامیر بھاشا ڈیم 2028 میں مکمل ہوگا۔