بھارتی فلم انڈسٹری "ھیمارپورٹ” کی گونج سے ہلچل کا شکار
بالی وڈ اداکارہ تنوشری دتہ نے اپنی ذاتی کہانی شیئر کی ہے اور انہوں نے اداکار نانا پاٹیکر کی جانب سے جانسے مارنے کی کوششوں اور ساؤتھ فلم انڈسٹری کی مردانہ غلبہ والی سوچ پر سوالات اٹھائے ہیں۔
یاد رہے کہ 2018 میں تنوشری نے #MeToo تحریک کے تحت نانا پاٹیکر، کوریوگرافر گنیش آچاریہ اورڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے۔
حال ہی میں ہیما کمیٹی کی رپورٹ نے ملیالم فلم انڈسٹری میں جنسی ہراسانی اور کاسٹنگ کاؤچ کے واقعات کو بے نقاب کیا ہے۔
شری نے ساؤتھ فلم انڈسٹری کو مردانہ غلبہ والی انڈسٹری قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ساؤتھ کی فلموںکے کچھ مناظر دیکھے اور حیران رہ گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ساؤتھ کی فلموں میں اب بھی چھیڑ چھاڑ اورریپ کے مناظر دکھائے جاتے ہیں، جو کہ ناقابل قبول ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ساؤتھ کے بڑے ہیروز کوایسے مناظر کرنے سے انکار کرنا چاہیے تاکہ ایسے مناظر بننے ہی بند ہو جائیں۔