‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاریپیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 66 پیسے کا اضافہ –مائع پیٹرولیم گیس( ایل پی جی) کی فی کلو قیمت میں 6 روپے 45 پیسے کمی کردی گئی

عالمی سوئمنگ چیمپئن شپ میں شرکت کیلئے آنے والے پاکستانی سوئمر فیضان اکبر کے لاپتہ

بائیس سالہ فیضان اکبر کا تعلق راولپنڈی سے ہے اور وہ سیلف فنانس کے بنیاد پر ورلڈ چیمپئن شپ میں شریک 4 رکنی پاکستانی ٹیم کا حصہ تھے۔

ہنگری پولیس کی ویب سائٹ پر جاری تفصیلات کے مطابق فیضان اکبر 18 جون سے لاپتہ ہیں۔ انہیں 19 جون کو 100 میٹر بیک اسٹروک مقابلوں میں شرکت کرنا تھی مگر عالمی سوئمنگ کی ویب سائٹ پر ان کے نام کے آگے "ڈڈ ناٹ اسٹارٹ” درج ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مقابلوں سے پہلے ہی غائب ہوگئے تھے۔ پاکستانی کھلاڑی کا نام لاپتہ افراد کی فہرست میں درج ہے۔

سوئمنگ ٹیم کے ذرائع اس بات کا خدشہ ظاہر کررہے ہیں کہ فیضان اپنے ایک رشتہ دار کے پاس فرانس چلا گیا ہو تاہم باضابطہ طور پر اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

اس سلسلے میں پاکستان سوئمنگ فیڈریشن کے حکام اور ٹیم مینجر سے گزشتہ 2 روز کے دوران متعدد رابطے کئے گئے تاہم کسی فون کال یا میسج کا جواب نہیں دیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے سے پاکستان میں حکام کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے