‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاریپیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 66 پیسے کا اضافہ –مائع پیٹرولیم گیس( ایل پی جی) کی فی کلو قیمت میں 6 روپے 45 پیسے کمی کردی گئی

یوکرین کو جنگی طیارے دینے کے بدلے پولینڈ کو امریکا سے ایف 16 طیارے ملنے کا امکان

امریکا کی طرف سے کسی بھی وقت پولینڈ کو اپنے میگ 29 طیارے یوکرین کو دئے جانے کے بدلے میں ایف 16 طیارے دیئے جانے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔روس کے ساتھ براہ راست جنگی ٹکرا کے خطرہ کے ادراک کے باوجود امریکہ کی طرف سے یوکرین اور پولینڈ کو بھاری جنگی ہتھیاروں اور سامان کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے۔انتہائی معتبر امریکی ذرائع نے بول کو آگاہ کیا ہے کہ امریکہ کی طرف سے پہلے ہی پولینڈ کو 17 ہزار اینٹی ٹینک میزائل فراہم کر دئے گئے ہیں جو پولینڈ نے آپریشن اسیڈ کے تحت منتقل بھی کر دیئے ہیں اور ان میزائل سے ہی روسی ٹینکوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے یہ میزائل امریکہ کی طرف سے یوکرین کیلے منظور کردہ 350 ملین کی امداد کا حصہ ہیں جبکہ پولینڈ کو نئے ایف 16 طیارے دینے اور پولینڈ کے مگ 29 طیارے یوکرین کو منتقل کرنے کی تجویز پر غوروخوص جاری ہے اور جلد فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔ ذرائع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یوکرین کے بیشتر ہوائی اڈے متاث یا تباہ ہوچکے ہیں اور ایسی صورت میں روسی افواج پر حملوں کیلے پولینڈ کے اڈے استعمال ہوسکتے ہیں جس کے جواب میں روس پولینڈ کو حملوں کا نشانہ بنا سکتا ہے لیکن اس صورت میں روس اور امریکا کے درمیان براہ راست ٹکرا کا خدشہ بڑھ جائے گا جس کا امریکی حکام کو بھی ادراک ہے۔

You might also like