‏عوامی اضطراب- کیا وجہ؟‏چین میں سیلاب‏Ubermenschپونے دوپاکستان میں ہر سال 10 لاکھ مکانات کی ضرورت ہےایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائیلوُں سے حملہ کر دیا ہےگوجرانوالہ- سیالکوٹ- وزیر آباد- گجرات اور لالہ موسی، بنا بنا اکنامک زونسیاچن کے محاز پر پاکستان کی فوجپاکستان کے شمالی علاقہ جاتمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےمعاشرےمعاشرے کی سوچ کو بدلنا ریاست کو ماڈرن بنانے سے کہیں زیادہ ضروری ہےاگر ہمّت ہو تو معزوری کوئی رکاوٹ نہیں ہوتیمیلہ 6 ستمبروہ لمحہ جب 7.4 شدت کے زلزلے نے تائیوان کو ہلا ڈالامہنگائی کی شرح ۲۰% پر آ گئی-اپنی صحت کا خیال رکھیں- سوشل میڈیا سے دور رہیںصدر ارگان کی پارٹی کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات میں شکستافغان سرزمین دہشتگردوں کی محفوظ آماجگاہ ہے ؛ فنانشل ٹائمچولستان میں زمینوں کو آباد کرنے کا منصوبہسائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کی پاکستان میں سرمایہ کاریپیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 66 پیسے کا اضافہ –

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے چار سینئر کلیدی معاونین مستعفی ہو گئے

برطانوی وزیر اعظم پر بڑھتے ہوئے دباو کے درمیان بورس جانسن کے چار سینئر معاونین نے چند گھنٹوں کے اندر ہی ڈاو¿ننگ اسٹریٹ سے استعفیٰ دے دیا ہے جس میں وزیراعظم بورس جانسن کی پالیسی ہیڈ منیرہ مرزا، چیف آف اسٹاف، سینئر سول سرونٹ اور ڈائریکٹر آف کمیونیکیشن شامل ہیں۔ڈائریکٹر کمیونیکیشن جیک ڈوئل نے پالیسی سربراہ منیرہ مرزا کی رخصتی کے فوراً بعد اپنے استعفیٰ کی تصدیق کی۔مسٹر ڈوئل نے عملے کو بتایا کہ حالیہ ہفتوں نے میری خاندانی زندگی کو ایک خوفناک نقصان پہنچایا ہے، لیکن میں ویسے بھی دو سال بعد یہاں سے جانے کا ارادہ رکھتا تھا۔ترجمان کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مسٹر روزن فیلڈ نے وزیر اعظم کو اپنے استعفیٰ کی پیشکش کی تھی، لیکن وہ اس وقت تک برقرار رہیں گے جب تک ان کا جانشین نہیں مل جاتا۔رپورٹس کے مطابق بورس جانسن کے اپوزیشن لیڈر سر کئیر اسٹارمر پر جمی سوائل کے خلاف مقدمہ چلانے میں ناکامی والا بیان استعفے کی وجہ بنا۔وزیراعظم بورس جانسن کی جانب سے اپنے تبصرے پر معذرت سے انکار پر منیرہ مرزا نے استعفیٰ دیا، ان کے مطابق یہ کہنا غلط ہے کہ کئیر اسٹارمر جمی سوائل کو انصاف سے بچانے کے ذمہ دار تھے۔لیبر کی ڈپٹی لیڈر انجیلا رینر نے کہا: مسٹر جانسن کے سینئر مشیروں اور معاونین کے استعفیٰ دینے کے ساتھ شاید یہ وقت آ گیا ہے کہ وہ آئینے میں دیکھیں اور غور کریں کہ کیا وہ صرف مسئلہ بن سکتے ہیں۔یاد رہے کہ یہ یہ استعفے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب کنزرویٹو پارٹی میں بیک بینچ کی بے چینی بڑھ رہی ہے۔بہت سے لوگوں نے لاک ڈاو¿ن کے دوران عملے کے ساتھ پارٹیوں میں وزیر اعظم کی شرکت کو مسٹر جانسن کو چیلنج کرنے کی ترغیب قرار دیا ہے۔

You might also like